کوئٹہ(: بی ایس او پجار کے مرکزی ترجمان نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ ا سکول کے چوتھی جماعت کی نصابی اردو کتاب میں بلوچ اور براہوئی کو الگ الگ قوم پیش کرنا ایک قابل مذمت فعل اور ناقابل قبول عمل ہے۔
مزید انہوں نے کہا کہ بلوچستان ٹیکسٹ بک بورڈ کے متعصب مصنفین نے اردو کی کتاب برائے جماعت چہارم میں بلوچ قوم کی تقسیم کے سازش کو نصاب میں شامل کرکے سنگین جرم کیا ہے۔ براہوئی بولنے والے بلوچوں کو الگ قوم بتا کر قومی اکٹھ کو توڑنے کی مکروہ چال چلائی گئی ہے جسے قوم مسترد کرتی ہے اس طرح کا غلط پروپیگنڈا کرکے بلوچوں میں تفریق پھیلانی کی گھٹیا سازش کی جارہی اور اس نصابی کتاب کے ذریعے بچپن سے ہی بچوں میں تفریق اور نفرت کرنے کی عادت ڈالنے کی غلط کوشش کی جارہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ اس سے قبل بھی بلوچ قوم کو آپس میں دست و گریباں کرنے میں طرح طرح کی سازشیں ہوئیں مگر صد آفرین بلوچ قوم کے بزرگ سیاسی رہنماں، طلبا رہنماں، دانش وروں و زندگی کے تمام مکاتبِ فکر سے تعلق رکھنے والے بلوچ اکابرین نے انھیں ناکام بناتے ہوئے ایک بلوچ قوم کے نام سے اپنے اتحاد و یکہجتی کا ثبوت دیا انہوں کہا کہ اس غیر سنجیدہ اقدام کے خلاف بی ایس او پجار بھر پور آواز بلند کریگی۔