|

وقتِ اشاعت :   October 21 – 2019

قلات: سماجی و قبائلی رہنما سردار زادہ میر منیر احمد نیچاری نے CTSP امیدواروں اور سماجی رہنماوں حافظ فضل رحمانی، حافظ عبدالصمد، علی احمد شاہوانی،اسداللہ نیچاری، اسداللہ رئیسانی، مقبول شاہوانی، ریاض احمد نیچاری، ثنا اللہ، شاہ میر، قاری غلام مصطفی نیچاری،وقار احمد قمبرانی، منیراحمد، محمد عامر، عمیر احمد،محمد یاسر، کرم بخش، عبداللہ، عبدالرشید، عبدالقدیر زیب سمیت دیگر کے ہمراہ اجلاس کے بعد پر ہجوم پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہحالیہ سی ٹی ایس پی ٹیسٹ میں زیادتی کے خلاف خاموش نہیں رہیں گے۔

اگر نوٹس نہ لیا گیا تو عدالت سے رجوع کرینگے۔حالیہ ٹیسٹ آوٹ آف کورس سوالات دیئیگئے تھے جبکہ ٹیسٹ کو ایک سازش کے تحت پیچیدہ بنا کر مقامی اور لوکل امیدواروں کو پیچھے دھکیلنے اور من پسند لوگوں کو نوازنے کیلئے جان بوجھ کر ایسا کیا گیا۔ پورے بلوچستان میں امیدواروں نے CTSP ٹیسٹ کو یکسر مسترد کردیا ہے۔

CTSP ایک متنازعہ ادارہ بن چکا ہے۔ حکومت اسکا نوٹس لیکر یہ ٹیسٹ کی ذمہ داری کسی اور ادارے کو سونپ دے انہوں نے کہا کہ ٹیسٹ میں کئی غلطیاں سامنے آئی ہے جے وی ٹیچر کیلئے ٹیسٹ ہائی لیول کے یعنی سی ایس ایس اور پبلک سروس کمیشن کے سطح کے سوالات دیئے گئے تھے جوکہ امیدواروں کیساتھ ظلم اور ذیادتی ہے۔ ٹیسٹ میں کئی غلطیاں اس ٹیسٹ والے ادارے پر سوالیہ نشان ہے۔

مختلف اضلاع کے ٹیسٹ میں یہ غلطیاں آتی رہی ہے۔ انہوں کہا کہ ہم اس حوالے سے ڈی سی قلات اور ڈی ای او تعلیم قلات سے ملاقات بھی کرینگے۔ انہوں نے وزیر اعلی بلوچستان جام کمال خان،وزیر تعلیم بلوچستان،وزیر داخلہ، سیکرٹری تعلیم و دیگر سے نوٹس لینے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ اسکا نوٹس لے بصورت دیگر ہم عدالت سے رجوع کرینگے۔