بھارت اپنی جارحانہ روش پر برقرار رہتے ہوئے ایل او سی کی مسلسل خلاف ورزی کرتا آرہا ہے عام آبادی اور نہتے شہریوں کو نشانہ بنارہا ہے جس سے معصوم شہری شہید ہورہے ہیں۔بھارتی انتہاء پسند حکومت کا مکروہ چہرہ بے نقاب ہونے کے بعد من گھڑت اور جھوٹے الزامات کا سہارا لے رہی ہے جبکہ بھارتی میڈیا پروپیگنڈہ مشینری کے طور پر مودی کے احکامات کی تکمیل کرتے ہوئے منفی اور اشتعال انگیز جھوٹ پر مبنی رپورٹنگ کررہی ہے۔
گزشتہ روز پاک فوج کے ترجمان میجر جنرل آصف غفور نے غیر ملکی سفارتکاروں، ہائی کمشنر اور میڈیا نمائندوں کے ہمراہ لائن آف کنٹرول (ایل او سی) کا دورہ کیا، ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا کہ آج سفارتکاروں اور میڈیا نے آزادکشمیر کا دورہ کیا اوربھارتی آرمی چیف کے دعوے کی صداقت دیکھی جس سے بھارت کا بھانڈا پھوٹ گیا ہے۔ترجمان پاک فوج کا کہنا تھا کہ بھارت اپنا دعویٰ ثابت کرنے کے لیے اپنی مرضی کے سفارتکار اور میڈیا پاکستان سے لے، پاکستان ان سفارتکاروں اور میڈیا کو جہاں چاہیں گے لے جائے گا۔ میجر جنرل آصف غفور کا کہنا تھا کہ سفارتکاروں اورمیڈیا نے آج بھارتی آرمی چیف کے دعوے کی حقیقت دیکھ لی ہے۔
ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں 80 لاکھ افراد 79 دن سے محصور ہیں، عالمی برادری سے درخواست ہے مقبوضہ کشمیر جائیں اورحقائق سامنے لائیں۔واضح رہے کہ بھارتی جھوٹے دعوؤں کا پول کھولنے کے لیے غیر ملکی سفارت کار وں کو آج لائن آف کنٹرول کا دورہ کر ایا گیا۔وزارت خارجہ کے ڈائریکٹر جنرل جنوبی ایشیاء و سارک اور ترجمان دفتر خارجہ ڈاکٹر محمد فیصل اور ترجمان پاک فوج میجر جنرل آصف غفور بھی ایل او سی کا دورہ کرنے والے غیر ملکی سفیروں کے ہمراہ تھے۔
اب دنیا پر یہ بات آشکار ہوگئی ہے کہ بھارت جھوٹے پروپیگنڈے اور اشتعال انگیزی کی پالیسی اپنا کر مقبوضہ کشمیر سے توجہ ہٹانے کی ناکام کوشش کررہا ہے کیونکہ مقبوضہ کشمیر میں بھارت نے مظالم کے تمام ریکارڈ توڑ دیئے ہیں، اور وہاں اب تک لاک ڈاؤن کا سلسلہ جاری ہے جس پر مختلف ممالک نے تشویش کا اظہار کیا ہے۔ بھارت کسی خوش فہمی میں نہ رہے، پاک فوج کے جوانوں نے گزشتہ روز ایک بار پھر واضح کردیا کہ وہ کسی بھی جارحیت کا منہ توڑ جواب بھرپور انداز میں دینے کے لیے تیار ہیں اور اپنے سرحدوں کی حفاظت ہر سطح پر کرسکتے ہیں۔