حب: بلوچ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن (پجار) کے مرکزی چیئرمین عمران بلوچ مرکزی سیکرٹری جنرل نادر بلوچ مرکزی سیکرٹری اطلاعات کریم بلوچ بلوچستان وحدت کے صدر حنیف بلوچ نے اپنے جاری کردہ بیان میں کہا ہے۔
کہ گزشتہ روز وزیر اعظم نے حب کول پاور پلانٹ کا نہیں بلکہ یہاں کے عوام کو زہر آلود دھوے سے مارنے کے منصوبے کا افتتاح کیا ہے گڈانی کے ساحل پر چائنا پاور انٹرنیشنل ہولڈنگ لمیٹڈ اور دی حب پاور کمپنی لمیٹڈ کے اشتراک سے چاہنا پاور حب جنریشن کمپنی کے نام سے کوئلہ کا جو بجلی گھر زیر تکمیل ہے اس سے نہ صرف انسانی جان کو شدید خطرات لاحق ہیں۔
بلکہ اس کے زہریلے دھوے اور جلے ہوئے کوئلے سے ساحل سمندر کا ایک بڑا حصہ تباہ ہوجائے گا یہاں کے مقامی افراد کی معیشت کا انحصار ماہی گیری پر ہے لیکن کوئلے سے بننے والی بجلی گھر سے سمندری حیات ناپید ہوجائے گی لوگ نان شبینہ کے محتاج بن جائے گے اور اس کے ساتھ کوئلہ جلانے کے سبب کاربن ڈائی آکسائیڈ نائٹروجن ڈائی اکسائیڈ مسلسل اخراج ہونے سے یہ دور دور تک پھیل جاتی ہے۔
جس سے سانس لینا عذاب بن جائے گا پھیپھڑوں و دل کی بیماری سمیت مختلف جان لیوا بیماریاں جنم لے سکتی ہے یہی وجہ ہے کہ چین نے اپنے ہاں کوئلے کے زیادہ تر پلانٹ بند کردیئے ہیں لیکن افسوس کی بات ہے کہ ہمارے حکمران خود اپنی تبائی کے لئے انہیں دعوت دے رہے ہیں بجلی پیدا کرنے کے اور بھی بہت سے ذرائع ہیں کوئلہ کا بجلی گھر بناکر کیوں عوام کو موت کی منہ میں دکھیل دینے کی کوشش کی جارہی ہے۔
انہوں نے کہا ماضی اور حال میں جتنے منصوبے و پروجیکٹ قائم کیے گئے ہیں ان سے بلوچستان کے عوام کو کوئی فائدہ نہیں پہنچا ہے اس سے قبل حبکو پاور پلانٹ کے زیر تکمیل کے وقت عوام سے بہت سے واعدے کیے گئے کہ یہاں کے عوام کو تمام تر سہولیات فرائم کی جائے گی لیکن سب کچھ اس کے برعکس ہوا یہاں تک کہ مقامی افراد کو چپڑاسی کی پوسٹ پر رکھنا گوارا نہیں کیا گیا تمام چھوٹے بڑے پوسٹوں پر باہر سے لوگ لاکر بھرتی کیے گئے۔
یہاں کے مقامی افراد آج بھی کسمپرسی کی زندگی گزار رہے ہیں سی پیک جیسے منصوبے پر بھی بلوچستان کو مکمل نظرانداز کیا گیا جو ترقیاتی پروجیکٹس تھے وہ سب کے سب پنجاب میں شروع کیے گئے اور جان لیوا پروجیکٹس بلوچستان میں قائم کیے جارہے ہیں۔
اگر یہ پروجیکٹس و منصوبے ہمیں کچھ فائدہ نہیں دے سکتے ان کو اپنے لئے موت کا سامان فرائم کرنے اور استحصال کی بھی ہم اجازت نہیں دے سکتے انہوں نے کہا حکومت وقت گڈانی کے ساحل پر کوئلہ کے بجلی گھر کے منصوبے پر نظرثانی کرکے عوام کو ایک بڑے عذاب میں مبتلا ہونے سے بچائے