کوئٹہ: گرینڈاسٹوڈنٹس الائنس کے رہنماؤں نے بلوچستان یونیورسٹی میں پیش آنے والے واقعات کی تحقیقات کیلئے قائم کردہ پارلیمانی کمیٹی کو مستردکرتے ہوئے کہا ہے۔
کہ واقعات کی تحقیقات کیلئے جوڈیشل کمیشن تشکیل دیاجائے،پانچ سالہ دورحکومت میں وائس چانسلرکوتحفظ فراہم کرکے اس گھناؤنے جرم کی مرتکب ہونے والے ایک مرتبہ پھربلوچ پشتون کے نام پرقوم پرستانہ سیاست کیلئے مذکورہ واقعے کوکیش کرنے کی کوشش کررہے ہیں جس کی کسی صورت اجازت نہیں دیں گے۔
ان خیالات کااظہارگرینڈطلباء الائنس کے چیئرمین سیدداؤدشاہ کاکڑ،عبدالرحیم صبا،ندیم بلوچ،صابرپانیزئی ودیگر نے جمعہ کے روزکوئٹہ پریس کلب کے سامنے احتجاجی مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔انہوں نے کہا کہ صوبے کے دوردرازاضلاع سے طلباء وطالبات علمی پیاس بجھانے کیلئے ب؛وچستان یونیورسٹی آتے ہیں تاہم یہ واقعہ یونیورسٹی میں طویل عرصے سے جاری شرمناک عمل کاایک باب ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہماری غیرت کے معاملے پربنائی گئی پارلیمانی کمیٹی کو مسترد کرتے ہیں اس شرمناک فعل میں ملوث ملزمان کو سرعام لٹکاکرنشان عبرت بنایاجائے،انہوں نے کہا کہ پانچ سالوں تک وفاق میں اتحادی صوبے میں مخلوط حکومت کاحصہ اورصوبے میں گورنرکے منصب پرفائز رہنے والی جماعت نے وائس چانسلرکوپانچ سالوں تک تحفظ فراہم کیا۔
اورآج ایک مرتبہ پھررونما ہونے والے واقعات پر قوم پرستانہ سیاست کھیل رہی ہیں جس کی اجازت نہیں دیں گے،انہوں نے واقعات کی تحقیقات کیلئے قائم پارلیمانی کمیٹی کو مستردکرتے ہیں،جوڈیشل کمیشن کے ذریعے واقعات کی صاف اور شفاف تحقیقات کی جائے۔