|

وقتِ اشاعت :   October 26 – 2019

کوئٹہ: ینگ ڈاکٹرزایسوسی ایشن بلوچستان کے جنرل سیکریٹری ڈاکٹرحنیف لونی نے کہا ہے کہ پاکستان میڈیکل اینڈڈینٹل کونسل کوصدارتی آرڈیننس کے تحت تحلیل کرنے کیخلاف جلد صوبے میں ہیلتھ گرینڈ الائنس تشکیل دے کر ملک گیر احتجاج کاآغازکریں گے۔

حکومت کے غیر آئینی عمل کیخلاف قانونی چارہ جوئی کاحق محفوظ رکھتے ہیں۔ان خیالات کااظہارانہوں نے جمعہ کے روزکوئٹہ پریس کلب میں ینگ ڈاکٹرزایسوسی ایشن کے ترجمان ڈاکٹررحیم خان بابر،ڈاکٹرارسلان بلوچ،ڈاکٹرسرفراز،ڈاکٹرمالک کاکڑودیگر کے ہمراہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

اس موقع پران کامزید کہناتھا کہ تحریک انصاف کی نااہل حکومت نے پاکستان میڈیکل اینڈ ڈینٹل کونسل کوتحلیل کرکے پاکستان میڈیکل کمیشن بناکرغیر جمہوری رویے کو پروان چڑھایاہے غیرمتعلقہ افراد پرمشتمل پاکستان میڈیکل کمیشن شعبہ طب کیساتھ ایک سنگین مذاق ہے۔

انہوں نے کہا کہ مذکورہ کمیشن میں صوبوں اورڈاکٹروں کی براہ راست نمائندگی کو ختم کردی گئی ہے اس سے میڈیکل کالجزاوریونیورسٹیوں کے ڈگری کی اہمیت وافادیت ختم ہوگئی ہے،انہوں نے کہا کہ غیر جمہوری کمیشن کے بیشترقوانین ڈاکٹراورعوام دشمن پالیسیوں پرمبنی ہیں،کمیشن کے تحت نجی میڈیکل اینڈڈینٹل کالجزکی فیسیں مقررکرکے انہیں مکمل آزادی دی گئی ہے۔

اورمیڈیکل ٹریبونل کے قیام کے بعد ہائیکورٹ میں اپیل کی آزادی کو ختم کیاگیا ہے،انہوں نے کہا کہ ملک کے ہسپتالوں میں جاری مرحلہ وارنجکاری اورایم ٹی آئی کے کالے قانون کو مستردکرتے ہیں،ہسپتالوں کی نجکاری کرکے عوام سے مفت علاج معالجہ کاحق چھیناگیا ہے۔

جس کیخلاف ینگ ڈاکٹرزایسوسی ایشن بلوچستان جلد ہی خیبرپختونخواہ اورپنجاب کی طرزپرگرینڈہیلتھ الائنس تشکیل دے یکر ملک گیر احتجاج کاآغازکرے گی اورتمام قانونی وجمہوری طریقوں کو بروئے کار لاتے ہوئے اس غیرجمہوری آرڈیننس اورایم ٹی آئی کے کالے قانون کیخلاف احتجاج ریکارڈکرائیں گے