|

وقتِ اشاعت :   November 3 – 2019

تربت: سکینڈری ایجوکیشن بلوچستان کیلئے حال ہی میں منقدہ سی ٹی ایس پی کے تحت امتحان دینے والے امیدواروں نے اپنے مشترکہ بیان میں کہاکہ سی ٹی ایس پی کیجانب حالیہ امتحانات میں نوجوانوں کے ساتھ مزاق کیاگیا پہلے انہیں کاغذات جمع کرانے کیلئے بی ایڈ اور ایم ایڈ اور اے ٹی ٹی سی ودیگر کورسز کاشرط لگاکر انہیں کاغذات جمع کرنے کا کہاگیا۔

امیدواروں نے تمام شرائط کو جب پورا کرکے ٹیسٹ دیا تو ٹیسٹ کے سوالات میں سے اکثریت کا تعلق نصاب وکورس سے باہر تھا جسکے بعد جب رزلٹ آیا تو قابل اور تعلیم یافتہ نوجوانوں میں سے اکثرہت کو فیل کرکے نوجوانوں کو شدید مایوس کیا انہوں نے کہاکہ گزشتہ حکومت نے این ٹی ایس کے زریعے ٹیسٹ دینے والے نوجوانوں کو بھرتی کرکے پاسنگ مارکس چالیس فیصد رکھاتھا جبکہ موجودہ حکومت نے بلوچستان کے نوجوانوں کو سی ٹی ایس پی کیساتھ دھوکہ دیا جوکہ نوجوانوں کیساتھ سراسر زیادتی ہے امیدواروں کاکہناتھا کہ اکثر وبیشتر امیدوار جو ڈگری ہولڈرز اور ایسے امیدوار بھی ہیں۔

جنہوں نے کمیشن کا امتحان بھی پاس کیاجبکہ وہ بھی سی ٹی ایس پی نے فیل کیے جس سے واضح طورپر ہم سمجھتے ہیں کہ یہ نوجوانوں کیساتھ فراڈ اور دھوکہ ہے انہوں نے محکمہ ناظم تعلیمات ت سیکنڈری بلوچستان اور وزیر اعلی بلوچستان سے اپیل کرتے ہوئے کہاکہ وہ ہمیں انصاف دیں اور ہمارے ساتھ مزاق نہ کریں جن امیدواروں نے ٹیسٹ میں چالیس سے پینتالیس نمبر لیے ہیں۔

انکو پاس کیاجائے اور انہیں انکے علاقوں میں خالی پوسٹوں پر تعینات کیاجائے وگرنا ایسے میں دور دراز تحصیل اور یونین کونسلوں سے باہر امیدواروں کو بھرتی کرکے انہیں تعینات کیاگیاتو یہ تعلیم کے نام پر ایک اور کرپشن ہوگا کیونکہ شہری لوگ دیہاتوں میں جاکر ڈیوٹی نہیں دے سکتے اور دیہات کے رہنے والوں کیلئے شہر میں رہنا بھی دشوار ہے انہوں نے اپیل کرتے ہوئے کہاکہ جن امیدواروں نے ٹیسٹ میں چالیس نمبر لییہیں انہیں پاس کرکے میرٹ لیسٹ میں شامل کیاجائے۔

وگرنا ہم بھرپور احتجاجی تحریک چلائیں گے انہوں نے کہاکہ جے وی ٹی کے ٹیسٹ میں بدنظمی اور ماقص انتظامات نے سی ٹی ایس پی کی کارکردگی پر سوالیہ نشان چھوڈا ہے وزیر اعلی بلوچستان ہمیں انصاف دے محکمہ تعلیم بلوچستان کو زوال سے بچانے کیلئے قابل اور تعلیم یافتہ نوجوانوں کو چار یا پانچ نمبروں کے زریعے فیل کرنا سراسر ظلم اور زیادتی ہے جسے قبول نہیں کریں گے.