کوئٹہ: جمعیت علما اسلام ضلع کوئٹہ کے ترجمان نے کہا ہے کہ سردی کی آمد سے قبل گیس پریشر کی کمی اور اس پر ہرسال عوامی احتجاج غفلت پر عادت پڑجانے کے مترادف ہے۔
دوسری طرف گیس بلز میں مختلف ٹیکسز سے غریب اور متوسط طبقے میں گیس سے متعلقہ محکمہ جات کے خلاف سخت ردعمل پایا جاتا ہے ایک طرف سے گیس پریشر میں کمی اور دوسری طرف مختلف ناموں سے ڈالے گئے ظالمانہ ٹیکسز نے عوام کی کمر توڑ ڈالی ہے اسی طرح بجلی بلز میں ٹیکسز کی بھرمار ناقابل برداشت مسئلہ بن چکا ہے جس پر غور و خوض اور نظر ثانی کی ضروت ہے اس اہم عوامی ایشو پر حکام کو سرجوڑ کر سوچنا ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ گیس پریشر کی کمی کے حوالے سے یہ سلسلہ کب تک چلے گا کہ موسم سرما میں عوام احتجاج کرتے رہیں گے اور گیس حکام طفل تسلیوں سے انہیں ٹرخاتے رہیں گے انتہائی افسوس سے کہنا پڑتا ہے کہ عوام کی پریشانیوں اور کرب کا کسی کو احساس تک نہیں۔
جے یو آئی کے ترجمان نے اس جانب اعلی حکام کی توجہ مبذول کراتے ہوئے کہا کوئٹہ شہر میں گیس پریشر کی کمی کو درست کرکے منظم طور پر مستقل منصوبہ بندی کرکے ظالمانہ اور ناقابل سکت ٹیکسز کا خاتمہ کیاجائے کیونکہ بنیادی انسانی حقوق کے مسائل کا حل حکومت وقت کی ذمہ داری ہے گزشتہ کئی سالوں سے عوام سراپا احتجاج ہیں حکام کی جانب سے بار بار یقین دہانیوں کے باوجود مسئلہ جوں کا توں رہتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ اگر اس بار بھی یہ مسئلہ رہا تو عوام سخت سے سخت احتجاج کو ترتیب دینے میں حق بجانب ہوں گے ان عوامی ایشوز پر جمعیت علما اسلام کمپرومائز کرنے کیلئے قطعا تیار نہیں ہے انہوں نے مطالبہ کیا کہ اعلی حکام عملی اقدام کریں مزید تسلیوں سے ٹرخانے کا سلسلہ بند کیاجائے۔