|

وقتِ اشاعت :   November 9 – 2019

کوئٹہ: جامعہ بلوچستان شدید مالی بحران کا شکار بینکوں نے جامعہ بلوچستان کو قرض دینے سے انکار کردیا مالی بحران کے باعث یونیورسٹی کے ریٹائرڈ ملازمین ماہ اکتوبرکی پنشن بھی ادا نہیں کی جاسکی، یونیورسٹی کے بیشتراساتذہ اور ملازمین کو اکتوبر کی تنخواہیں بھی آدھی اداکی گئی ہیں۔

ڈائریکٹر فنانس جامعہ بلوچستان جنید جمالدینی کے مطابق جامعہ بلوچستان ایچ ای سی کی جانب سے گرانٹ میں کٹوتی کی وجہ سے شدید بحران کاشکار ہے یونیورسٹی کا شارٹ فال 80 کروڑ روپے سالانہ ہے جس کی وجہ سے یونیورسٹی اساتذہ اورملازمین کو ہاوس ریکوزیشن کی مد میں ادائیگی نہیں ہوسکی،یونیورسٹی کے ریٹائرڈ ملازمین کوماہ اکتوبرکی پنشن ابھی تک نہیں مل سکی ہے، یونیورسٹی کے بیشتر اساتذہ اورملازمین کو اکتوبرکی تنخواہیں بھی آدھی اداکی گئی ہیں۔

بیرون ملک گئے طلباء کو بھی اسکالرشپ کی مد میں رقم ادا نہیں کی جاسکی،جامعہ بلوچستان کے مالی بحران نے عملے اور اساتذہ کو پریشان کردیا،جامعہ بلوچستان کی جانب لون لینے کیلئے بینکوں سے رابطے کئے گئے مگر بینکوں نے بھی جامعہ بلوچستان کو لون دینے سے انکار کردیا،اب جامعہ بلوچستان کو امید ہے کہ صوبائی حکومت کی جانب سے یونیورسٹیز فنانس کمیشن کے ذریعے دی جانے تیس کروڑ کی گرانٹ سے ان کے مالی مسائل کچھ کم ہوجائیں گے۔