|

وقتِ اشاعت :   November 10 – 2019

کوہلو: بلوچستان کے ضلع کوہلو کے لوکل پر وفاقی محکموں میں 140سے زیادہ غیر لوکلوں کی بھرتی کا انکشاف ہوا ہے بھرتیاں مختلف محکموں میں گزشتہ کئی سالوں کے دوران کئے گئے ہیں جس میں جنوبی و اندرونی پنجاب،سندھ،بنوں،کشمیر سمیت خیبر پختونخوا اور بلوچستان سے لوگ کلاس فور سے لیکر 16گریڈ تک ملازمتیں کوہلو کی لوکل ڈومسائل پر کررہے ہیں جس کا انکشاف گزشتہ روز ایک نوٹیفکشن کے دوران سامنے آیا ہے جس میں ملک کے مختلف علاقوں سے تعلق رکھنے والے افراد کو جو ملک کے مختلف محکموں میں وفاقی کوٹے میں کوہلو کے لوکل پر بھرتی ہوئے ہیں۔

ملازمین کو اپنی لوکل ڈپٹی کمشنر کوہلو سے تصدیق کرنے کی ہدایت کی گئی ہے ذرائع نے این این آئی کو بتایا کہ ماضی میں کئی غیر لوکل افراد نے کوہلو کے مقامی آفیسروں کی ملی بھگت سے ضلع کے لوکل بنا کر بعدازاں مختلف وفاقی محکموں میں بلوچستان کے کوٹے پر بھرتی ہوگئے تھے اور گزشتہ 15سے 20سالوں کے طویل عرصے سے ملازمت میں بطور کوہلو کے لوکل کام کرکے بھاری تنخواہیں لے رہے ہیں۔

جس کی خبر نہ صوبائی حکومت کو ہوئی اور نہ ہی کوہلو کے ضلعی آفیسروں کو تاہم اب دوبارہ یہ خبر اس وقت سامنے آئی ہے جب مختلف محکموں میں چھان بین کے دوران کام کرنے والے ملازمین کی لوکل ڈومسائل ڈپٹی کمشنر کوہلو سے تصدیق کرنے کیلئے نوٹیفیکشن بھجی گئی ہے۔

کوہلو کے عوامی،سیاسی اور سماجی حلقوں نے کوہلو کے لوکل ڈومسائل پر دیگر صوبوں کے افراد کی بھرتیوں پر شدید برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ ڈپٹی کمشنر کوہلو عبداللہ کھوسہ غیر لوکل افراد کے لوکلوں کو نہ صرف فوری طور پر منسوخ کرئے بلکہ ساتھ ساتھ ایک کمیٹی اپنی سربراہی میں قائم کرکے غیر قانونی لوکل ڈومسائل جاری کرنے والے آفیسروں اورلوکل برانچ میں ملوث ملازموں کے نام سامنے لے آئیں اور صوبائی حکومت ان کے خلاف فوری کارروائی کرئے بصورت دیگر شدید احتجاج کیا جائے گا۔

کیونکہ ایک جانب کوہلو کے مقامی تعلیم یافتہ لوگ ہزاروں کی تعداد میں بیروزگار ہیں تو دوسری جانب ڈی سی آفس کے آفسیروں اور ملازمین نے سیکڑوں کی تعداد میں لوگوں کو سندھ،پنجاب،خیبر پختونخواتک غیر قانونی لوکل ڈومسائل جاری کئے ہیں جس کی تحقیق کرکے ملوث افراد کے خلاف کارروائی کی جائے۔