کوئٹہ : جمعیت علماء اسلام کے مرکزی سیکرٹری جنرل و سینیٹر مولانا عبدالغفور حیدری نے کہا ہے کہ 2020عمران خان کی تبدیلی کا سال ہے آزادی مارچ سے جو کچھ حاصل کیا اسکے نتائج کچھ عرصے میں سامنے آنا شروع ہو جائیں گے۔
پاکستان پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ (ن) اپوزیشن میں اتحادی جماعتی ہیں اگر انہیں کوئی فائدہ پہنچا ہے تو اس میں کوئی حرج نہیں،آزادی مارچ دھرنا نہیں بلکہ ملک میں آئین کی عملداری، جمہوریت کے استحکام،معیشت کی بہتری اور منصفانہ الیکشن کی تحریک ہے، یہ بات انہوں نے اتوار کو قلعہ عبداللہ میں کوئٹہ چمن شاہراہ پرژڑہ بند کے مقام پر آزادی مارچ تحریک کے تحت دئیے جانے والے دھرنے کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔
اس موقع پر جمعیت علماء اسلام کے مرکزی ڈپٹی سالارحاجی عبداللہ خلجی، مرکزی سپریم کونسل کے ممبر حاجی شوکت خان ترین،سابق نگراں وزیر حافظ خلیل احمد سازنگزئی و دیگر نے بھی خطاب کیا،سینیٹر مولانا عبدالغفور حیدری نے دھرنے کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ جمعیت علماء اسلام کی کال پر اپوزیشن میں شامل جماعتوں نے آزادی مارچ کیا نہ کہ دھرنا دیا ہم نے روز اول سے کہا تھا کہ ہم کسی دھرنے کیلئے حکومت کے خاتمے کی تحریک کے لئے جارہے ہیں۔
آزادی مارچ سے اب تک بہت کچھ حاصل کیا ہے جس میں سے بہت سی چیزیں نظر آرہی ہیں باقی چیزیں کچھ عرصت کے بعد نظر آئیں گی انہوں نے کہا کہ جن لوگوں نے کہا تھا کہ ہم مٹھی بھر لوگ ہیں انہوں نے اسلام آباد میں دیکھ لیا کہ جمعیت علماء اسلام سب سے بڑی دینی سیاسی قوت ہے ہمارے بارے میں یہ بھی کہا گیا تھا کہ ہم بدامنی اور انتشار پھیلائیں گے لیکن بلوچستان، سندھ،خیبر پختونخواء، پنجاب سے اسلام آباد تک ایک گملا بھی نہیں ٹوٹا ہم نے امن و امان کو برقرار رکھنے اور نظم و ضبط مثال قائم کی ہے،مولانا عبدالغفور حیدری نے کہا کہ کہا جارہا ہے کہ مسلم لیگ(ن) اور پیپلز پارٹی کو بھی فائدہ پہنچا ہے اگر انہیں فائدہ ہوا ہے تو وہ بھی ہمارے اتحادی ہیں۔
اس میں کوئی قباحت نہیں، ہمیں جو فائدہ پہنچنے والا ہے اس میں پوری قوم کا فائدہ ہے ہم نے قومی نقطہ نظر سے تحریک شروع کی ہے ہماری تحریک ملک وقوم کی سلامتی اوربہتری کے لئے انہوں نے کہا کہ آزادی مارچ تحریک دھاندلی، مہنگائی، معیشت کی ابتری،روپے کی قدر میں کمی کے خلاف شروع کی گئی ہے آئستہ آئستہ تحریک کی کامیابی کے آثار نظر آئیں گے انہوں نے کہا کہ فل الحال ہم پلان بی پر عملد آمد کررہے ہیں اگلے مرحلے کا فیصلہ کور کمیٹی کریگی جسکا اجلاس خضدار،کراچی کے دھرنے کی شرکت کے بعد اسلام آباد میں طلب کیا جائیگا۔
انہوں نے مزید کہا کہ 2020عمران خان کی تبدیلی کا سال ہے چند دنوں میں پوشیدہ چیزیں کھل کر سامنے آنے والی ہیں ہم آئین پر عملد آمد، مداخلت سے پاک منصفانہ انتخابات، جمہوریت کے استحکام،معیشت کی بہتری کی جدوجہد کر رہے ہیں 2018میں کی جانے والی بے تحاشا دھاندلی کا سدباب کرنا چاہتے ہیں اور ہم پر امید ہیں کہ ہماری جدوجہد کے مثبت اثرات جلد نظر آئیں گے۔