نوکنڈی: سیندک پروجیکٹ سے برطرف ملازمین نے اٹھارہ روزاحتجاج کے بعد اپنادھرناختم کردیا متاثرہ ملازمین کے رہنمامحمدیوسف محمد حسنی نے نوکنڈی کے صحافیوں کوتفصیلات بتاتے ہوئے کہاکہ ہم نے اپنے ملازمین کے جائز حقوق کے لئے کمپنی مینجمنٹ کے غلط پالیسیوں کے خلاف آوازبلندکی جس کی پاداش میں ہمیں ایک سازش کے تحت ملازمتوں سے ہاتھ دھوناپڑا پھرہم نے پرامن اور جمہوری طریقوں سے اپنے حقوق کے لئے شدید سردی اور سخت موسم میں اٹھارہ دن تک احتجاج کیا تاکہ ہمیں واپس بحال کیاجاسکیں۔
اور ہمیں بہت بڑی امیدیں ایم این اے رخشان ڈویزن میرہاشم نوتیزئی ایم پی اے چاغی میرعارف جان محمد حسنی اورایم پی اے نوشکی بابورحیم مینگل سے تھاکہ وہ ہم مظلوموں کا ساتھ دیکرہمارامسئلہ حل کردیں گے مگر افسوس کہ ان عوامی نمائندوں نے نہ ہمارا حال پوچھااورنہ ہی کوئی مذمتی بیان چلانے کوگوارہ سمجھا اب کمپنی نے ہمیں ہمارے تمام بقایات جات وغیرہ دینے پر آمادگی ظاہر کرکے ہم سے رابطہ کیا ہیں۔
لہذاہم نے فیصلہ کیاہے کہ ہم اپنا احتجاج ختم کرکے اپنے بقایا جات لیکر روزی روٹی کے تلاش میں نکلیں گے انھوں نے کہاکہ ہم سردارزادہ عمیرمحمدحسنی،حاجی عرض محمدبڑیچ،بابائے چاغی پینل،کمشنررخشان ڈویژن، نیشنل پارٹی بلوچستان نیشنل پارٹی ان تمام دوستوں کاشکریہ اداکرتے ہیں جنھوں نے ہمارے ساتھ یکجہتی کے لئے ہمارے پاس آئے اوروقتافوقتاہمارے حق کے لئے بیانات جاری کئے تھے۔
جن کے جرات اورمزدوردوستی کوہم سلام پیش کرتے ہیں مگر افسوس زندگی بھررئیگاکہ چاغی اور نوشکی کے منتخب نمائندوں نے اپنے ضمیرکے برخلاف سیندک پروجیکٹ کے طاقتورمنیجمنٹ کے سامنے گھٹنے ٹیک دئے۔