تربت: بلوچ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن پجار تربت زون کے زیر اہتمام بی ایس او کی 52 واں یوم تاسیس ضلعی سیکٹریٹ میں بڑے احترام کے ساتھ منایا گیا۔
اس موقع پر بی ایس او پجار کے مرکزی آرگنائزنگ کمیٹی کے رکن بوہیر صالح ایڈوکیٹ، نیشنل پارٹی کے بزرگ رہنما و سنٹرل کمیٹی کے رکن کے رکن واجہ ابوالحسن، نثار احمد بزنجو، بی ایس او کے سابق سینئر وائس چیرمین اور نیشنل پارٹی وحدت بلوچستان کے ممبر ورکنگ کمیٹی مشکور انور بلوچ ایڈوکیٹ، تربت زون کے صدر نوید تاج، پریس سیکریٹری باہوٹ چنگیز، یعقوب ستار، نجیب دشتی و دیگر نے بی ایس او کے تاریخ اور موجودہ سیاسی صورتحال پر خطاب کیا۔
یوم تاسیس سے خطاب کرتے ہوئے رہنماوں نے کہا کہ بی ایس او وہ واحد ادارہ ہے جس نے قوم پرستانہ سیاست کی بنیاد رکھ دی اور دنیا کی تمام مظلوم و محکوم عوام کی آواز سے آواز ملا کر انکی بنیادی اور آئینی حقوق کے لئے کبھی بھی سمجوتہ نہیں کیا اور ہر ظالم، جابر کا دلیری کے ساتھ مقابلہ کیا بی ایس او نے جاگیردانہ اور سرمایہ داری نظام کے خلاف اپنی جہدوجہد سے ان ناسور نظام کو ختم کرنے میں اول دستہ کردار دا کیا بی ایس او نے اپنے عوام کے حقوق اور نوجوانوں کی حقوق کے لیئے بے پناہ قربانی دی ہے جسے تاریخ میں لکھ دی گئی ہے۔
آج بھی بی ایس او پجار اسی جزبے کے ساتھ شہید حمید بلوچ، شہید کامریڈ فدا احمد، شہید مولا بخش دشتی، شہید ڈاکٹر یاسین بلوچ، شہید نسیم جنگیان، شہید ٹائیگر ریاض، شہید حسین، شہید ایوب بلیدی، شہید میر خالق لانگو و دیگر شہدا کے فکر و فلسفے پر گامزن ہوتے ہوئے جمعوری جہد و جہد کر رہی ہے آج وقت اور حا لات نے یہ ثابت کیا کہ بی ایس او پجار ہی طلباء و طالبات کی واحد نمائندہ طلباء تنظیم ہے جو ہر وقت ملک کے آئین کے اندر رہ کر اپنے نوجوان اور عوام کی حقوق کی آواز بلند کرتی آرہی ہے۔
آج کوئی بھی ذی شعور بندہ بی ایس او کے بے شمار قربانیوں سے انکاری نہیں لیکن کچھ سیاست سے نابلد لوگ طلباء سیاست پر پابندی عائد کرنا چاہتے ہیں جو ایک غیر آئینی اقدام ہے جسکی بلوچ قوم شدید الفاظ میں مزمت کرتیہوئے اس غیر اخلاقی اور غیرآئینی اقدام کو مسترد کرتے ہوئے یہ واضع طور پر کہتی ہے کہ ہمیں اپنے عوام کے حقوق کے لیئے کسی سے سرٹیفکٹ کی ضرورت نہیں ہم ملک کے آئین اور اس فیڈریشن کے اندر رہ کر جو آئینی اختیار ہمیں دی گئی۔
اس اختیار کی روح سے ہم اپنی سیاست جاری رکھینگے اور بلوچ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن نے اپنے 52 سال کے وطن پرستی، قوم پرستی کے اس کٹھن سفر میں بہت سے نشیب و فراز دیکھے۔ اس سفر میں بی ایس او نے بلوچ قومی تشخص و بقاء کے لئے جو قربانیاں دی وہ اپنے مثال آپ ہیں۔ بی ایس او آج بھی مظلوم اور محکوم اقوام کا نمائندہ تنظیم ہے۔ بلوچستان کی سیاست، جدوجہد اور تعلیمی ادارے بی ایس او کی ہی مرہون منت ہیں۔
بی ایس او ہر دور میں ظلم کے خلاف پہلی آواز رہی اور قوم کے لیے موثر آواز بلند کی۔ بی ایس او کو ہر دور خاموش کرانے کی کوشش کی گئی لیکن بی ایس او نے سیاسی آواز کو توانائی بخشی۔ بی ایس او ہی شہداء کی وارث قومی تنظیم ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ بی ایس او اپنی اسٹڈی سرکل کے ذریعے اپنے نوجوانوں کی تعمیری ذہنی نشوونما جاری رکھتے ہوئے انہیں تعلیم کے حصول سے تعلیم کی طرف راغب کرتے ہوئے انہیں طلباء سیاست میں سر گرم کرینگے کیونکہ بی ایس او پجار کی واضع موقف ہے کہ پر امن سیاست ہمارا بصب العین ہے اور تشدد کی سیاست سے ہم نفرت کرتے ہیں۔
52 ویں یوم تاسیس پر بی ایس او پجار بلوچ شہداء کے فکر کو آگے بڑھانے کے لئے تجدید عہد کرتی ہے کہ قومی جہد کو سیاسی و قومی بنیادوں پر جاری رکھی جائے گی بی ایس او آج بھی قوم کی حقیقی اور توانا آواز ہے۔ تمام کمزریوں کے باوجود بی ایس او ہی قوم کی حقیقی نمائندگی کا کردار ادا کررہی ہے۔ بی ایس او کے 52 سالہ جدوجہد نے قوم کو عظیم دانشور زانتکار سیاست دان اور مختلف شعبہ جات میں انسانی قوت دی ہے۔
نیشنل پارٹی اور بی ایس او پجار کے رہنماوں نے مزید کہا کہ ایک گہری سازش کے تحت سیاسی قیادت اور طلباء سیاست کو ثبوتاز کرنے کی ناکام کوشش کی جارہی ہے لیکن ہم اسے کامیاب نہیں ہونے دینگے بلکہ طلباء سیاست اور طلباء یونین کی بحالی میں بھرپور آواز بلند کرتے رہیں گے بی ایس او پجار آج بھی یہی کہتی ہے کہ جزباتی نعروں اور کھوکھلے فیصلوں سے نقصان کے سوا کچھ بھی نہیں اس لیئے ہماری موقف شروع دن سے یہی ہے کہ تعلیم اور جمعوری و پر امن سیاست ہی ہماری بنیادی مسائل کا حل ہے ہم استحصالی نظام اور طبقاتی نظام کے خلاف ہیں ہمیں ملک کے آئین نے جو حق دیئے ہیں۔
ان حقوق کے لیئے آخری دم تک جہدوجہد جاری رکھیں گے اور اپنے قومی تشخص اور بقاء کی جنگ جمعوری انداز میں جاری رکھیں گے کیونکہ نیشنل پارٹی اور بی ایس او ہی اس عظیم قوم کی ساحل وسائل کی تحفظ کر سکتی ہے ہم تمام نوجوانوں سے اپیل کرتے ہیں کہ بی ایس او پجار کے جمعوری، سائنسی وعلمی پلیٹ فارم پر متحد و منظم ہو کر بھر پور جہد و جہد کریں تا کہ صحت مند اور تعلیم یافتہ بلوچستان کا خواب شرمندہ تعبیر ہو۔ ہوم تاسیس میں بی ایس او پجار اور نیشنل پارٹی کے کارکنوں سمیت طلباء اور ہر مکتب فکر کے لوگوں کی کثیر تعداد نے شرکت کر کے قوم دوستی اور وطن دوستی کا ثبوت دیا۔
Mir Sameer Raees
بی ایس او کے دوستوں کے تصویر آپ نے بی ایس او پجار کے بیان پہ لگایا ہے کوشش کریں آئندہ ایسی غلطی نہ کریں ۔