ghazan-marri

|

وقتِ اشاعت :   December 2 – 2019

کوئٹہ: نوابزادہ گزین مری نے کہا ہے کہ عام انتخابات میں دھاندلی ہوئی ہے کوہلو سے منتخب ہونے والے رکن اسمبلی نصیب مری کو اب تک سمجھ نہیں آیا کہ وہ الیکشن کیسا جیتا دھاندلی کیلئے کمیٹی بنائی جائے تاکہ حقائق سامنے آسکیں لا پتہ افراد کی بازیابی کیلئے جدوجہد کی ہے اور اب بھی کرینگے سی پیک میں سب سے پہلے گوادر کو ترقی ہونی چاہیے۔

ہر چیز کاالزام بھی اسٹیبلشمنٹ پر نہیں دیا جاسکتا ڈیل اچھی چیز ہے میر ساتھ کوئی ڈیل نہیں ہوا اگر ہم ڈیل کرتے تو اپنے ذات کیلئے نہیں بلکہ قومی مفاد کیلئے کرتا تھا ان خیالات کااظہارانہوں نے ایک نجی ٹی وی سے بات چیت کرتے ہوئے کیا۔

نوابزادہ گزین مری نے کہا ہے کہ والد کو خدشہ تھا کہ واپسی پر مجھے اذیت دی جائے گی میں نے جلا وطنی اپنی مرضی سے نہیں بلکہ والد کی مرضی سے کی بلوچستان ہماری سرزمین ہے اور اس سرزمین کیلئے ہم ہر قربانی دینے کیلئے تیارہیں 2018کے انتخابات میں دھاندلی ہوئی ہے نصیب اللہ مری کو اب تک سمجھ نہیں آیا کہ وہ الیکشن کیسے جیتا اگر واقعی دھاندلی نہیں ہوئی تو اس کیلئے کمیٹی بنائی جائے تاکہ حقائق سامنے آسکیں سابق وزیر داخلہ حد سے زیادہ پرسنل ہوگئے تھے اور سابقہ حکومت میرے ساتھ پرسنل تھے مگر ہم نے تمام تر حالات کے باوجود مقابلہ کیا کامیابی کے ہزاروں وارث ہوتے ہیں مگر ناکامی کے یتیم ہوتے ہیں ہم نے پہلے بھی مشکل حالات کامقابلہ کیا اور اب بھی مشکل حالات کامقابلہ کرینگے انہوں نے کہا کہ لاپتہ افراد کی بازیابی کیلئے جدوجہد کی اور آئندہ بھی کوشش کرتے رہیں گے۔

انہوں نے کہا کہ خامیاں ہوتی رہتی ہے مگر ا س کامطلب یہ نہیں کہ ہر چیز کاالزام بھی اسٹیبشلمنٹ کو دیا جاسکتا ہے وطن واپسی پر مطمئن ہوں جب کوئی مطمئن ہو تو وہ ترقی کے منازل طے کرسکتے ہیں جاتے وقت بھی اپنے والد کے مشورے سے گئے اپنی مرضی سے نہیں گئے انہوں نے کہا کہ سیاست میں کوئی منشور اورنظر یہ ہوتا ہے اگرکوئی سیاست میں منشور یا نظری نہیں رکھتے تووہ پھر کامیاب نہیں ہوسکتے۔

بھائی کی سیاست آج تک سمجھ نہیں آئی میاں صاحب نے ان پر بہت بڑے احسانات کئے ہمارے معاشرے میں جب کسی پر کوئی بر ا وقت آگیا ہے تو ان کا ساتھ چھوڑنا نہیں چاہتا بلکہ ان کاساتھ دیتا انہوں نے میاں صاحب کی خاطر والد کو چھوڑا اور اب اقتدار کیلئے میاں صاحب کومشکل میں چھوڑ کر چلا گیا۔

انہوں نے کہا کہ میں اس لئے کسی سیاست جماعت میں شامل نہیں ہوا کہ جب کسی جماعت میں شامل ہوتے ہیں تو وہاں کے فائدے اور نقصانات ہوتے ہیں آزاد کی حیثیت سے کسی بھی جماعت کے منشور کے پابند نہیں ہوتے بلکہ عوام کی حقو ق کیلئے جدوجہد کرنا پڑتا ہے۔