|

وقتِ اشاعت :   December 5 – 2019

کوئٹہ: ڈائریکٹر جنرل نیب بلوچستان فرمان اللہ خان نے کہا ہے کہ قومی احتساب بیورو بغیر کسی خوف اور دباؤ کے تمام کیسیز پر میرٹ پر کام کر رہا ہے، چئیرمین نیب کی پالیسی کے مطابق نیب فیسز نہیں کیسیز دیکھتا ہے، کرپشن و ہ ناسور ہے جو قیام پاکستان سے لیکر اب تک ہماری معاشی و معاشرتی سرحدوں پر اپنے حواریوں کے ساتھ لشکر آراء ہے۔

چند کالی بھیڑیں سارے کے سارے سسٹم کو داغدار کر دیتی ہیں، کرپٹ عناصر کا راستہ روکنے کیلئے سسٹم مظبوط بنانے کی ضرورت ہے، موجودہ قوانین، رولز، ریگولیشن میں حد درجہ نقائص کرپشن کی وجہ بنتے ہیں، نیب کو کرپٹ عناصر کے خلاف تمام قانونی کاروائیوں میں وزیراعلیٰ اور چیف سیکرٹری کا مکمل تعاون حاصل رہا ہے، پلی بارگین میں نیب کے مفاد کا تاثر غلط ہے، پلی بارگین عدالت کے زریعے ریاست کے مفاد میں کی جاتی ہے۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے انسدادِ بدعنوانی کے عالمی دن کی مناسبت سے سول سیکرٹریٹ میں منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔وزیر اعلیٰ بلوچستان جام کمال خان، مشیر برائے کھیل عبدالخالق ہزارہ، چیف سیکرٹری بلوچستان فضیل اصغر، ایڈیشنل آئی جی بلوچستان اکرم نعیم، ڈائریکٹر اینٹی کرپشن اسٹیبلشمنٹ بلوچستان ایاز احمد بلوچ بھی اس موقع پر موجود تھے۔

ڈی جی نیب کا کہنا تھا کرپشن ہر شکل میں انسانی اقداد، اخلاقی روایات اور مذہبی اصولوں کے متضاد ہے کرپشن ہی و ہ ناسور ہے جو قیام پاکستان سے لیکر اب تک ہماری معاشی و معاشرتی سرحدوں پر اپنے حواریوں کے ساتھ لشکر آراء ہے وقت کے ساتھ اس کا انداز بدل گیا، اطوار بدل گئے ہیں لیکن اس سے ملک کو پہنچنے والا نقصان ہماری نسلیں بھگت رہی ہیں۔

ڈی جی نیب بلوچستان نے بد انتظامی اور بیڈ گورننس کو کرپشن کی بنیاد قرار دیتے ہوئے سسٹم کو مضبوط بنانے کی ضرورت پر زور دیا۔ انہوں واظہار افسوس کیا کہ چند کرپٹ عناصر سارے سسٹم کو داغدار کر دیتے ہیں۔ قومی احتساب بیورو کا کام ملک سے کرپشن کو دور کرنا ہے نہ کہ قومی ترقی کی راہ میں رکاوٹیں کھڑی کرنا۔ چیئرمین نیب جسٹس جاوید اقبال نے بھی پالیسی بیانات میں اس امر کی وضاحت کی ہے کہ نیب کسی بھی ایسے ڈیزائن کا حصہ نہ ہے نہ بنے گا جوکہ ترقیاتی کاموں میں رکاوٹ کا باعث بنے انہوں نے مزید کہا موجودہ قوانین، رولز، ریگولیشن میں نقائص کرپشن کی وجہ بنتے ہیں۔

قوانین میں موجود سکم دور کرنا اور اصلاح کرنا حکومت کی ذمہ داری ہے تاکہ سسٹم بذات خود مضبوط ہو۔ قومی احتساب بیورو بلوچستان صوبائی حکومت کے ساتھ تعاون کرنے کے لیے ہمہ وقت تیار ہے جس کے ذریعے موجودہ قوانین کا ازسرِ نو جائزہ لیا جاسکے اور ان کو نئے سرے سے استوار کیا جاسکے۔ڈی جی نیب نے واضح کیا کہ احتساب بیورو کرپٹ عناصر کی سرکوبی کے ساتھ ساتھ معاشرے کی فکری ترقی اور اصلاح کے لیے بھی بر سرِ پیکار ہے۔

ہم سمجھتے ہیں کہ رویوں اور سوچ کی تبدیلی سے ہم کرپشن، ناانصافی، عوامی وسائل کے غلط استعمال اور خرد برد و دیگر تمام معاشرتی برائیوں کا بھی خاتمہ کر سکتے ہیں۔ نیب بلوچستان اپنی سہ جہتی حکمت عملی کے ساتھ اداروں کو مضبوط بنانے کی حکمت عملی پر بھی سنجیدگی سے عمل پیرا ہے موجودہ حکومت اور نیب کی کاوشوں سے بلوچستان میں ترقیاتی عمل کو قوانین و ضوابط کے مطابق نہ صرف ڈھالا جاسکے گا بلکہ اس سے قومی وسائل کے صحیح استعمال کو یقینی بناتے ہوئے صوبے میں ترقی کی راہ ہموار ہو گی۔

فرمان اللہ خان نے کہا کہ نیب کو کرپٹ عناصر کے خلاف تمام قانونی کاروائیوں میں وزیراعلیٰ اور چیف سیکرٹری کا مکمل تعاون حاصل رہا ہے۔ قومی احتساب بیورو عوام اور حکومت کے ساتھ مل کر ملک سے کرپشن کے مکمل خاتمے کے لیے بر سر پیکار ہے۔

انہوں نے کہا ہم سب مل کر کرپشن کے ناسور سے ملک کو پاک کرنے کے لیے اپنا کردار ادا کریں اور ان افراد کی نشاندہی کریں گے جو لوگوں کے حقوق پر غاضب ہیں اور جائز کاموں میں رکاوٹیں ڈال کر کرپشن کا سبب بنتے ہیں اور عوامی وسائل کے لوٹ مار میں ملوث ہیں۔