|

وقتِ اشاعت :   December 13 – 2019

کوئٹہ : جوائنٹ ایکشن کمیٹی یونیورسٹی ٹیچرز،آفیسرز اینڈ ایمپلائز ایسوسی ایشن جامعہ بلوچستان کے زیراہتمام چوتھے روز بھی جامعات کے فنڈز میں کٹوتی اور ملک بھر کے جامعات خصوصاََ بلوچستان یونیورسٹی میں شدید مالی بحران کے خلاف احتجاجی مظاہرہ اور جلسہ کاانعقاد کیاگیا۔

احتجاجی مظاہرے وجلسے میں سینکڑوں اساتذہ،ملازمین،آفیسران نے شرکت کی۔جلسے کی صدارت ایمپلائز ایسوسی ایشن شاہ علی بگٹی نے کی۔احتجاجی جلسے کے شرکاء سے اے ایس اے کے صدر ڈاکٹرکلیم اللہ بڑیچ،ڈاکٹر رحیم بخش،ڈاکٹر لیاقت،ایمپلائز ایسوسی ایشن کے سیکرٹری عنایت اللہ بڑیچ،پروفیسر گل محمد محمد حسنی،پروفیسر حامد بیا ں،پروفیسر شاہ محمد زرکون اور سید محبوب شاہ نے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے اس آمر پرافسوس کااظہار کیااورکہاکہ ملک بھر کے جامعات کے اساتذہ،آ فیسرز،ملازمین پچھلے کئی مہینوں سے وفاقی حکومت کی جانب سے جامعات کے بجٹ میں کٹوتی کے خلاف سراپااحتجاج ہیں لیکن مرکزی حکومت نے تاحال سنجید گی کامظاہرہ نہیں کیا جبکہ جامعات دن بدن مالی بحران کاشکار ہورہے۔

،انہوں نے کہاکہ موجودہ وفاقی حکومت نے اپنے انتخابی منشور کے برعکس تعلیم خصوصاََ جامعات کے فنڈز میں کٹوتی کرکے تعلیم دشمن اقدام اٹھایاہے،دریں اثناء جوائنٹ ایکشن کمیٹی کامشترکہ اجلاس آفیسرز ایسوسی ایشن کے چیئرمین نذ یر لہڑی کی زیر صدارت منعقد ہوا۔اجلاس میں اے ایس اے کے صدر ڈاکٹرکلیم اللہ بڑیچ،شاہ علی بگٹی،نجیب ترین،عنایت بڑیچ،محبوب شاہ،حافظ عبدالقیوم نے شرکت کی۔

اجلاس میں فیصلہ کیاگیاکہ آج بھی جامعہ بلوچستان میں احتجاجی مظاہرہ کیاجائے گا اور پمپلٹس تقسیم کئے جائیں گے جبکہ جامعہ کے مختلف جگہو ں پر احتجاجی بینرز اور کالی جھنڈیاں آویزاں کی جائیں گی اور بروز 18دسمبر بروز بدھ دن ایک بجے کوئٹہ پریس کلب کے سامنے احتجاجی مظاہرہ کیاجائے گا۔