کوئٹہ : زیارت اور وادی کوئٹہ کے پہاڑوں پر موسم سرما کی پہلی برفباری سردی کی شدت میں اضافہ، تفصیلات کے مطابق گزشتہ شب زیارت اور گردونواح میں برفباری کا سلسلہ شروع ہوا جو رات بھر جاری رہا۔
محکمہ موسمیات کے مطابق گزشتہ 24گھنٹے کے دوران کوئٹہ میں 10.5،بارکھان میں 9،دالبندین میں 3،جیونی میں ایک،قلات 8،نوکنڈی 4،سمنگلی میں 14،سبی میں 6،تربت 1.8،بروری میں 12ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی جبکہ بلوچستان کے سیاحتی مقام زیارت میں 7انچ سے زائد برف باری ریکارڈ کی گئی۔
محکمہ موسمیات کے مطابق آئندہ چوبیس گھنٹوں میں کوئٹہ، بارکھان،موسیٰ خیل،شیرانی،ژوب، قلات اور سبی ڈسٹرکٹ میں بارش اور پہاڑوں پر برفباری کی پیش گوئی کی ہیزیارت میں برفباری کے بعد سیاحوں کی بڑی تعداد نے زیارت کا رخ کرلیا جبکہ شہر میں گیس پریشر نہ ہونے کی وجہ سے شہریوں اور سیاحوں کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔
اسی طرح کوئٹہ کے اطراف میں واقعہ پہاڑوں پر بھی برفباری سے پہاڑوں نے سفید چادر اوڑھ لی ہے جس کی وجہ سے سردی کی شدت میں اضافہ ہوگیا ہے جبکہ شہر کے بعض علاقوں میں گیس پریشر نہ ہونے کی وجہ سے شہریوں کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔ محکمہ موسمیات قلات کے مطابق قلات میں آٹھ ملی میٹر بارش اور کوہ ہربوئی میں چھ انچ برف باری ریکارڈ کیا گیا ہیں۔
قلات میں بارش اور پہاڑوں پر برف باری کے بعد بجلی کا بحران شدت اختیار کر گیا جبکہ گیس کی بندش سے شہریوں کو شدید سردی میں ٹھٹھر نے پر مجبور ہو گئے ہیں قلات میں گزشتہ روز وقفے وقفے سے بارش اور پہاڑوں پر برف باری سے سردی کی شدت میں مزید اضافہ ہو گیا ہے،ڈیرہ مراد جمالی وگرد نواح میں موسلادھار بارش نشیبی علاقے زیر آب آگئے ڈیرہ مراد جمالی کی مین بازار گلیوں محلوں میں بارش کا پانی بھر جانے سے عوام پریشان گھروں میں محصور ہوگئے۔
سردی کی شدت میں اضافہ ہونے سے بچے بوڑھے خواتین مختلف بیماریوں میں مبتلا ہونے لگے گیس کی لوڈ شیڈنگ کم پریشر سے امور خانہ داری میں مشکلات کا سامنا لکڑیوں گوبر پر کھانا پکانے پر مجبور ہوگئے گز شتہ شب اوستہ محمد اور آ س پاس کے علاقو ں میں با رش شہر کیچڑ ہی کیچڑ بارش نے میونسپل کمیٹی کے تر قیاتی کا موں کا پول کھو ل دیا شہر کے مختلف روڈو ں پر بارش کا کیچڑ ٹھرا ہو اہے لیکن میونسپل کمیٹی کی جانب سے صفا ئی کی طرف کوئی تو جہ نہیں دی جا رہی بارش ہونے سے شہر میں بجلی کی فرا ہمی بند لوگوں کوشد ید مشکلات کا سا منا کر نا پڑا۔
گزشتہ روز بارشوں کے بعد تمپ میں علی الصبح شدید دھند چائے رہے جس کی وجہ سے ٹریفک کی روانی میں سخت خلل پڑا جبکہ ملازمین کو ڈیوٹی میں پہنچنے سے تاخیر اور طلبہ کووقت پر اسکول پہنچنے میں بھی دیر ہوگئی۔اس کے ساتھ ہی تمپ کے بیشتر ایریا میں بجلی بند کردی گئی جس سے لوگوں کو سخت مشکلات کاسامنا رہا۔