|

وقتِ اشاعت :   December 16 – 2019

قلعہ سیف اللہ : عوامی نیشنل پارٹی کے رہنماؤں نے ملک میں جمہوریت کے استحکام اور جمہوری اداروں کی مضبوطی کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا ہے کہ آج ملک کی تمام سیاسی و مذہبی جماعتیں ہمارے اس نکتے پر متفق ہوگئی ہیں۔

جو ہم گزشتہ ستر سالوں سے دہراتے آئے ہیں کہ جب تک ملک میں جمہوریت کے استحکام، جمہوری اداروں کی مضبوطی، آزاد اور خود مختار پارلیمان کی تشکیل اور وسائل پر قومیتوں کے حق اختیار کو تسلیم نہیں کیا جاتا اس وقت ملک میں موجود مسائل اور بحران ختم نہیں ہوں گے، سلیکٹڈ حکمرانو ں اور غیر جمہوری رویوں کے خلاف عوامی نیشنل پارٹی کا ہر کارکن ایک سیسہ پلائی ہوئی دیوار ثابت ہوگا، پشتونوں کو ایک طرف دین مبین اسلام کے مقدس نام پربعض لوگوں نے دھوکہ دیا۔

دوسری جانب جذباتی سیاست اور معصب قوم پرستی کا شکار بنا کر انہیں پسماندہ رکھا گیا حقیقی اولسی نمائندگی کی جگہ فرضی نمائندوں کو آگے لاکر پشتونوں پر عرصہ حیات تنگ کردیاگیا لیکن اب یہ دھوکہ بازی اور جعلسازی پر مبنی سیاست نہیں چل سکتی،پشتون کھوٹے اور کھرے سکے کا فرق اچھی طرح جان چکے ہیں۔

پارٹی پشتون اولس کے اعتماد کو کبھی ٹھیس نہیں پہنچائے گی بلکہ ان کی امیدوں اور توقعات پر پورا اترتے ہوئے انہیں ان کے معاشی، سماجی اور سیاسی و قومی حقوق دلانے کے لئے پہلے سے زیادہ فعالیت کے ساتھ اپنا کردار ادا کرے گی۔

ان خیالات کااظہار عوامی نیشنل پارٹی کے صوبائی صدر و صوبائی پارلیمانی لیڈر اصغرخان اچکزئی، صوبائی جنرل سیکرٹری مابت کاکا، ضلعی صدر عبدالمالک کاکڑ، اصغر علی ترین، سید عبدالباری آغا، ہدایت اللہ کاکڑ، ایم پی اے شاہینہ مہترزئی،حاجی شفیع میرزئی، احسان اللہ کاکڑ، تحصیل قلعہ سیف اللہ کے صدر محمد خان کاکڑ، عبدالجبار،پشتون ایس ایف کے معصوم میرزئی اور فتح خان کاکڑ نے ضلع قلعہ سیف اللہ میں حاجی شفیع میرزئی کی رہائش گاہ پر منعقدہ ایک عظیم الشان شمولیتی اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

اس موقع پر حاجی شفیع میرزئی کی قیادت میں سینکڑوں افراد نے مختلف قوم پرست، سیاسی و مذہبی جماعتوں سے مستعفی ہو کر عوامی نیشنل پارٹی میں شمولیت کااعلان کیا۔ تقریب میں ضلع قلعہ سیف اللہ اور مسلم باغ کے تنظیمی عہدیداران، قبائلی معتبرین، میرزئی قبیلے کے افراد اور کارکنو ں کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔

تقریب سے خطاب کرتے ہوئے مقررین نے اس بات پر گہری تشویش کااظہار کیا کہ پشتونوں کی نمائندگی کے نام پر بعض لوگوں نے ذاتی مراعات اور فوائد سمیٹے لیکن پشتونوں کو آج بھی بنیادی سہولیات کی عدم دستیابی کا سامنا ہے ایک طرف پشتون وطن پر گزشتہ چالیس سالوں سے جنگ کے سائے اور بارود کی بو پورے پشتون وطن میں پھیلی ہوئی ہے اور دوسری جانب آج بھی پشتونوں کی زندگی اجیرن بنانے کے لئے سازشیں کی جارہی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ملک میں شروع دن سے پشتونوں کو مسائل او رمشکلات کا سامنا ہے انہیں ان کے وسائل پر اختیار نہیں دیاگیا ان کے بنیادی انسانی حقوق تک انہیں میسر نہیں آج اکیسویوں صدی میں دنیا کہیں سے کہیں پہنچ گئی لیکن پشتون بچہ آج بھی تعلیم سے محروم، پشتون نوجوان روزگار سے پشتون خواتین صحت اور تعلیم کی سہولیات سے محروم ہیں۔

گزشتہ چار عشروں سے پشتونوں کے وطن پر جنگ لا کر مسلط کی گئی ہے جس میں ایسا کوئی گھر باقی نہیں بچا جو متاثر نہ ہوا ہو پشتون بے گھر ہوئے یہاں وقتی جذباتی سیاست کو پروان چڑھانے کی کوشش کی گئی پشتونوں کے قومی قافلے کو نقصان پہنچانے کے لئے بعض لوگوں کو یہ ٹاسک دیا گیا کہ وہ پشتون نوجوانوں کو حقیقی قومی جمہوری جدوجہد کی بجائے متعصب اور تنگ نظر قوم پرستی کی سیاست کی طرف مائل کریں پشتونوں کو ایک طرف دین مبین اسلام کے مقدس نام پربعض لوگوں نے دھوکہ دیا۔

دوسری جانب جذباتی سیاست اور معصب قوم پرستی کا شکار بنا کر انہیں پسماندہ رکھا گیا حقیقی اولسی نمائندگی کی جگہ فرضی نمائندوں کو آگے لاکر پشتونوں پر عرصہ حیات تنگ کردیاگیا لیکن اب یہ دھوکہ بازی اور جعلسازی پر مبنی سیاست نہیں چل سکتی انہوں نے کہا کہ آج پشتون ہر حوالے سے باشعور ہوچکے ہیں آج پشتون جوق در جوق اپنے قومی قافلے میں شامل ہورہے ہیں اور یہی بات ہمارے لئے باعث اطمینان ہے کہ آج نہ صرف سیاسی و مذہبی جماعتیں ہمارے نکتے پر اکھٹی ہورہی ہیں بلکہ آج عام عوام بھی کھوٹے اور کھرے سکے کا فرق اچھی طرح جان چکے ہیں۔

ہم نے پہلے بھی کہا آج بھی کہتے ہیں کہ ہم کوئی بلند و بانگ دعویٰ نہیں کرتے ہم پشتونوں کے لئے دودھ اور شہد کی نہریں بہانے کے دعویدار نہیں لیکن اتنا ضرور کہتے ہیں کہ ہم پر ہمارے لوگوں نے جو اعتماد کیا ہے اسے کبھی ٹھیس نہیں پہنچائیں گے بلکہ پشتونوں کے اجتماعی قومی حقوق کے حصول ان کے مسائل کے حل کے لئے ہر حد تک جائیں گے او ر اپنے عوام کی امیدوں اور توقعات پر پورا اتریں گے۔

مقررین نے پارٹی میں شامل ہونے والی شخصیات اور سیاسی کارکنوں کو خوش آمدید کہتے ہوئے اس امید کااظہار کیا کہ وہ عوامی نیشنل پارٹی کے قومی قافلے سے جڑکر قومی حقو ق کے حصول اور مسائل کے حل کے لئے اپنا فعال اورمتحرک کردار اداکریں گے۔ تقریب کے اختتام پر حاجی شفیع میرزئی کی جانب سے عصرانہ دیاگیا جس میں پارٹی رہنماؤں، کارکنوں اور قبائلی شخصیات کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔