کوئٹہ : بلوچستان نیشنل پارٹی کے سربراہ سردار اختر جان مینگل نے کہا ہے کہ مجھے نہیں لگتا مستقبل میں حکومت کیساتھ چل سکیں ناراضگیاں ہوتی ہیں وعدہ خلافیوں کی وجہ سے بلوچستان کے نوجوانوں کامستقبل قبرستان ہے اور خواتین کا آؤ چیخ وپکار ہے۔
بلوچستان میں غیر جانبدارنہ الیکشن کاانتخاب کیا جائے تاکہ حقیقی نمائندگان کو یہ حق دیا جائے کہ بلوچستان میں حکمرانی کریں من پسند لوگوں کو الیکشن کے بجائے سلیکشن کے ذریعے لایا جائے گا تو حالات بدتر ہونگے حکومت کاساتھ اس لئے دیا کہ بلوچستان کے جملہ مسائل حل ہوسکیں۔
ان خیالات کااظہارانہوں نے نجی ٹی وی سے با ت چیت کرتے ہوئے کیا ناراضگیاں ہوتی ہیں نا انصافیوں کی وجہ سے یا وعدہ خلافیوں کی وجہ سے ہوتی ہیں اور دوریاں بھی بڑھ جاتی ہیں چند ایک کے علاوہ ہمارے کسی نقاط پر عملدرآمد نہیں ہوا ہے بلوچستان میں قبائلی روایات کو ہمیشہ ٹھیس پہنچا یا گیا ہے۔
بلوچستان کے مسائل حل ہوسکے ہیں بلوچستان میں غیر جانبدار الیکشن کا انتخاب کیا جائے وہاں کے حقیقی نمائندگان کو یہ حق دیا جائے کہ وہ وہاں پر حکمرانی کریں اگر من پسند لوگوں کو الیکشن کے بجائے سلیکشن کے ذریعے لا یا جائے گاتو حالات اسی طرح ہونگے یابد ترین ہوجائینگے۔
بلوچستان نیشنل پارٹی اپنے عوام کی فلاح وبہبود،حق وحاکمیت کیلئے الیکشن میں حصہ لیاتھا اور حکومت کو سپورٹ کیا کہ بلوچستان کے جملہ مسائل حل ہوسکیں اگر حکومت ان مسائل کو حل کرنے میں ناکام ہونگے تو مجھے نہیں لگتا مستقبل میں حکومت کے ساتھ چل سکیں پچھلے حکومتی ملاقات کے موقع پر میں نے احتجاجاً ملاقات نہیں کیا حکمران کہتے ہیں کہ پاکستان کا مستقبل بلوچستان ہے اور بلوچستان کا مستقبل پھر کیا ہے اس کے بارے میں کسی نے سوچا ہے کہ بلوچستان کے نوجوانوں کا مستقبل صرف قبرستان ہے بلوچستان کے خواتین کا مستقبل روڈوں پر احتجاج کرنا اور رونا ہے ہم چاہتے ہیں۔
بلوچستان ترقی کرے اور ترقی کے ثمرات بلوچستان کے عوام تک نہیں پہنچتا تو وہ ترقی کس کام کی ہے ایک مہینے میں بلوچستان میں پارٹی بنتی ہے اور اس کو مینڈیٹ دیا گیا ہے ہم نے 25سال میں ابھی تک ایسا پذیر ائی حاصل نہیں کرسکیں شاید ان کے ہاتھوں میں جادو کی چھڑی ہو جس سے پذیرائی ملی ہے۔
بلوچستان کو کالونی بلوچستان کوایک یونٹ کا حصہ دیا جائے بلوچستان کو نوآبادیت نہیں ایک صوبہ سمجھا جائے بلوچستان کو ساحل وسائل کااختیار دیا جائے پھر جاکر گاڑی چلنے کی قابل ہوجائے گی۔