|

وقتِ اشاعت :   December 21 – 2019

کوئٹہ: بلوچستان کے ضلع دکی میں قتل کئے گئے پانچ افراد کے ورثاء نے کہا ہے کہ واقعہ میں ملوث ملزمان کو گرفتار کرکے انہیں انصاف فراہم کیاجائے، انہوں نے سیاسی جماعتوں کی اعلیٰ قیادت سے بھی مطالبہ کیا ہے کہ وہ حصول انصاف کیلئے انکی آواز بنیں۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعہ کے روز کوئٹہ پریس کلب کے سامنے واقعہ کیخلاف احتجاجی مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے کیا، مظاہرے میں مقتولین کے ورثاء سمیت مختلف شعبہ زندگی سے تعلق رکھنے والے افراد نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔

اس موقع پر مظاہرین نے ملزمان کی فوری گرفتاری کا مطالبہ کرتے ہوئے انصاف کی فراہمی کے لئے نعرے بازی کی، مقتولین کے ورثاء نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ20نومبر کو سیدال خان نعمت اللہ حبیب اللہ نصر الدین ذکریامحمد انور اور عبدالرشید لورالائی سے دکی آرہے تھے کہ راستے میں انزر گٹ کے مقام پر مسلح افراد نے ان کو گاڑی سے اتار کر قومی شناختی کارڈ چیک کرنے کے بعدنعمت اللہ اور حبیب اللہ کے ہاتھ باندھ کر ان کو گاڑی میں ڈالااور حاجی سیدال عبدالرشیدمحمد انورذکریا اور نصر الدین پر فائرنگ شروع کر دی جس کے نتیجے میں وہ موقع پر جاں بحق اور محمد انور، ذکریا اور عبدالرشید شدید زخمی ہوئے بعدازاں ذکریا۔

اگلے روز ہسپتال میں زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے چل بسے جبکہ حبیب ااور نعمت ا? کو ملزمان نے ذبح کرکے لاشیں ہرنائی میں تورخان کی پہاڑی سے نیچے پھینک دیں۔