|

وقتِ اشاعت :   December 24 – 2019

افغانستان کے شمالی علاقے میں فوجی اڈے پر طالبان کے حملے کے نتیجے میں 7 افغان فوجی ہلاک ہوگئے۔

فرانسیسی خبررساں ادارے ’اے ایف پی‘ کی رپورٹ کے مطابق افغان وزارت دفاع نے بتایا کہ ’ دہشت گردوں ‘ نے ازبکستان کی سرحد کے قریب بلخ صوبے کے ضلع دولت آباد میں مشترکہ فوجی اڈے پر حملہ کیا۔

انہوں نے بتایا کہ ملٹری بیس فوج اور افغانستان کی خفیہ انٹیلی جنس ایجنسی نیشنل ڈائریکٹوریٹ آف سیکیورٹی (این ڈی ایس ) کی جانب سے مشترکہ طور پر استعمال کی جاتی تھی۔

وزارت دفاع نے ایک بیان میں کہا تھا کہ ’ اس حملے کے نتیجے میں 7 افغان فوجی ہلاک جبکہ 3 زخمی ہوئے‘۔

بیان میں مزید کہا گیا کہ ’ حملے میں نیشنل ڈائریکٹوریٹ آف سیکیورٹی کے عملے کے 3 افراد بھی زخمی ہوئے‘۔

دوسری جانب افغان طالبان کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے کہا کہ حملے میں 20 فوجی اہلکار ہلاک ہوئے جن میں ایک کمانڈر بھی شامل ہے۔

ذبیح اللہ مجاہد نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر ٹوئٹ میں لکھا کہ ’ حملے میں 6 سپاہی زخمی اور 4 گرفتار ہے جبکہ فوجی اڈے پر قبضہ کرلیا گیا ہے‘۔

خیال رہے کہ افغان طالبان نے قندوز میں حملے میں امریکی اہلکار کی ہلاکت کی ذمہ داری قبول کی تھی۔

تاہم امریکی فورسز نے بتایا تھا کہ امریکی سروس کا رکن کارروائی کرتے ہوئے ہلاک ہوگیا تھا۔

عہدیدار نے شناخت ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا تھا کہ فوجی کی ہلاکت کسی حملے کے نتیجے میں نہیں ہوئی جس کا دشمن (طالبان) نے دعویٰ کیا۔

5 مئی کو طالبان نے افغانستان کے صوبے فراہ میں ایک فوجی چیک پوسٹ پر حملہ کرکے 20 اہلکاروں کو ہلاک اور 2 کو اغوا کر لیا تھا۔

اس سے قبل فروری میں افغانستان میں افغان طالبان نے صوبہ قندوز میں قائم آرمی بیس پر حملہ کرکے 26 سیکیورٹی اہلکاروں کو ہلاک کردیا تھا۔