کوئٹہ : ڈسٹرکٹ جیل کوئٹہ میں قیدی جیل انتظا میہ کے خلا ف سراپا احتجا ج بن گئے نہ صرف جیل انتظا میہ اور اہلکا روں کے خلا ف نعرہ با زی کی گئی بلکہ مناسب خوراک اور ناشتے کی فراہمی سمیت دیگر مطالبا ت کے لئے بھوک ہڑتال کی دھمکی دیدی۔
دوسری جا نب جیل انتظا میہ کا کہنا ہے کہ قیدیوں سے موبائل فون اور دیگرآلات برآمدگی کیلئے کی گئی کارروائی کے بعدبعض قیدیوں نے نعرے بازی اور احتجاج کیا۔تفصیلات کے مطابق جمعہ کے روز ڈسٹرکٹ جیل ہدہ کوئٹہ میں قیدیوں نے احتجاج کیا۔
ان کاکہناتھاکہ انہیں دو وقت کاکھانا اور ناشتہ صحیح نہیں دیاجاتا بلکہ 700قیدیوں کیلئے 100قیدیوں کے جتنے کھانے کا بندوبست کیاجاتاہے اور قیدیوں کو اس بات پر مجبور کیاجاتاہے کہ وہ کھانا خود منگوائیں جو انہیں قابل قبول نہیں،سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی ویڈیو میں قیدیوں نے الزام عائد کیاہے کہ ان سے جھاڑو کے نام پر پیسہ لیاجاتاہے بلکہ چالان کے نام پر بھی ان سے پیسہ وصول کیاجاتاہے تنہائی اور بیرک کے نام پر بھی وہ رقوم نہیں دینگے بلکہ جس کانمبر ہوگا وہی جائے گا۔
انہوں نے کہاکہ قیدیوں کے سزا میں معافی اور امتحان سے متعلق ان کاکہناتھاکہ جو قیدی سزا یافتہ نہیں انہیں بھی امتحان دینے کا حق ہے اگر اس سے سزا ہوتی ہے تو امتحان پاس کرنے کے باعث اس کی قید میں کمی کی جاتی ہے اگر اس سے سزا نہیں ہوتی تو اس کو ڈگری کااجراء کیاجاتاہے،انہوں نے کہاکہ صحت کی سہولیات بھی نہ ہونے کے برابر ہیں ان کیلئے ادویات اور ہسپتال میں بندوبست کیاجائے۔
انہوں نے الزام عائد کیاکہ رنگ وروغن اوردیگر مدات میں آنے والے رقوم خرچ نہیں کئے جاتے بلکہ قیدیوں سے اس سلسلے میں خود رقوم خرچ کرنے کاکہاجاتاہے جو انہیں قابل قبول نہیں،انہوں نے کہاکہ کینٹین میں بھی ان سے من مانے نرخ وصول کئے جاتے ہیں بلکہ بجلی کی لوڈشیڈنگ موجود جرنیٹر بھی سٹارٹ نہیں کئے جاتے،انہوں نے الزام عائد کیا کہ جیل میں موجود ہیٹر بند کئے گئے ہیں جس کی وجہ سے قیدیوں کومشکلات کاسامنا ہے۔
انہوں نے گیس پریشر کی کمی اور لوڈشیڈنگ کے خاتمے اور ہیٹرز کی فراہمی کا بھی مطالبہ کیا،انہوں نے کیبل لائن کی بحالی کا بھی مطالبہ کیا اورکہاکہ صوبے کے دیگر جیلوں میں کیبل کی سہولت دستیاب ہیں یہاں بھی کیبل کا بندوبست ہوناچاہیے اگر ہمیں کیبل کی سہولت نہیں دی جاتی تو بی کلاس کے قیدیوں کیلئے بھی سہولت ختم کیاجائے۔جیل ذرائع کاکہناہے کہ گزشتہ روز قیدیوں نے بیرکوں سے نکل کر سرکل آفس اور کینٹین میں توڑ پھوڑ کی اور جیل عملے کے 2اہلکاروں کو بھی تشدد کا نشانہ بنایا۔
بعد ازاں انہوں نے سرکل آفس میں اکٹھے ہوکر نعرے بازی کی۔نعرے بازی کے اس دوران جیل انتظامیہ نے صورتحال کو مزید کشیدہ ہونے سے بچانے کیلئے کارروائی کاآغاز کیا اور قیدیوں کی تلاشی لی جس کے دوران ان سے موبائل فونز اور مختلف چیزیں برآمدکرلی۔بعدازاں جیل انتظامیہ سے احتجاج کرنے والے قیدیوں کے ساتھ مذاکرات کئے گئے جس پر انہوں نے احتجاج ختم کردیا۔