|

وقتِ اشاعت :   January 7 – 2020

تہران: ایرانی جنرل قاسم سلیمانی کے آبائی شہر کرمان میں جنازے کے جلوس میں بھگدڑ مچنے سے 35 شرکا جاں بحق اور 50 سے زائد زخمی ہوگئے۔

3 جنوری کو عراق کے دارالحکومت بغداد کے ایئر پورٹ پر امریکی راکٹ حملوں میں ہلاک ہونے والے ایرانی جنرل قاسم سلیمانی کی نماز جنازہ ان کے آبائی شہر کرمان میں بھی اداکی گئی۔ قاسم سلیمانی کی نماز جنازہ میں ہزاروں افراد نے شرکت کی۔

ایرانی میڈیا کے مطابق  سوگواران نے قاسم سلیمانی کی تصاویر والے پوسٹر اور ایرانی جھنڈے تھام رکھے تھے۔ اس دوران جنازے کے جلوس میں بھگدڑ مچنے اور دم گھٹنے سے درجنوں شرکا جاں بحق اور زخمی ہوگئے۔

زخمیوں کو اسپتال منتقل کیا گیا ہے جہاں انہیں طبی امداد فراہم کی جارہی ہے۔ بعض زخمیوں کی حالت تشویش ناک ہے جس کے باعث ہلاکتوں میں اضافے کا خدشہ ہے۔

گزشتہ روز ایران کے دارالحکومت تہران میں القدس فورس کے کمانڈر جنرل قاسم سلیمانی اور ان کے ساتھیوں کی نماز جنازہ ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ خامنہ ای کی امامت میں ادا کی گئی تھی۔  نماز جنازہ میں ایران کے صدر حسن روحانی کے علاوہ اسپیکر پارلیمنٹ، چیف جسٹس سمیت اعلی عسکری قیادت، حکومتی شخصیات اور ہزاروں شہریوں نے شرکت کی تھی۔

واضح رہے کہ 3 جنوری کو عراق کے دارالحکومت بغداد کے ایئرپورٹ پر امریکا کی جانب سے راکٹ حملے کیے گئے تھے جس کے نتیجے میں پاسداران انقلاب کے کمانڈر قدس جنرل قاسم سلیمانی سمیت 8 افراد ہلاک ہوگئے تھے۔ راکٹ حملے میں عوامی رضاکار فورس الحشد الشعبی کے ڈپٹی کمانڈر “ابومہدی المہندس” بھی جاں بحق ہوگئے تھے۔