کوئٹہ: صوبائی وزیر داخلہ میر ضیاء اللہ لانگو نے ڈسٹرکٹ جیل کوئٹہ میں قیدیوں سے بڑے پیمانے پر ممنوع سامان کی برآمدگی کی تحقیقات ایڈیشنل چیف سیکرٹری داخلہ کی سربراہی میں کرانے کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ جیل کے اندرسامان پہنچانے میں جو بھی ملوث ہوگا اس کیخلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔
جیل کی بیرونی سیکورٹی مزید بہتر بنانے کیلئے پولیس کی مزید نفری تعینات کی جارہی ہے،بلوچستان کی تما م جیلوں میں کوئٹہ ڈسٹرکٹ جیل کی طرز پر آپریشن کیا جائیگا،اسمبلی سے جیل اصلاحات کی رپورٹ محکمہ داخلہ کو موصول ہونے کے بعد اس پر کام شروع کیا جائیگا۔
چند قیدی جیل میں اصلاح نہیں چاہتے ہیں اس لئے جیل انتظامیہ کے خلاف پروپگنڈہ کیا جارہا ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے منگل کے روز ڈسٹرکٹ جیل کوئٹہ کے دور ے کے موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیااس موقع پرسپرٹینڈنٹ جیل سلیم ترین،ڈپٹی سپرٹینڈنٹ جیل سمع اللہ آکاخیل ڈائریکٹرجنرل پی ڈی ایم اے عمران زرکون ودیگر بھی موجود تھے۔
صوبائی وزیر داخلہ میر ضیاء اللہ لانگو نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ چیف جسٹس بلوچستان ہائی کورٹ جسٹس جمال مندوخیل نے کچھ دن قبل ڈسٹرکٹ جیل کوئٹہ کا دورہ کیا تھا جہاں انہیں کچھ چیزیں جیل مینوئل کیخلاف معلوم ہوئیں جس پر جیل میں گرینڈ آپریشن کیا گیا اور بڑی تعداد میں ممنوع اشیا برآمد کی گئیں اور 14 ملازمین اور ایک میڈیکل افیسر کو معطل کیا گیا برآمد ہونے والا ممنوعہ سامان لوئر سٹاف کی ملی بھگت سے اندر گیا تھا۔
انہوں نے کہا کہ جیل انتظامیہ کی جانب سے گرینڈ آپریشن قابل ستائش ہے،چند قیدی جیل میں اصلاح نہیں چاہتے ہیں اس لئے جیل انتظامیہ کے خلاف پروپگنڈہ کیا جارہا ہے صوبے کی تمام جیلوں میں اسی طرز کا آپریشن کرکے جیل مینونل کا نفاذ عمل میں لایا جائیگا۔
انہوں نے کہا کہ ڈسٹرکٹ جیل کوئٹہ میں قیدیوں سے بڑے پیمانے پر ممنوع سامان کی برآمدگی کی تحقیقات کیلئے ایڈیشنل چیف سیکرٹری داخلہ کی سربراہی میں تحقیقات کرائی جائیگی اور جو بھی اس میں ملوث ہوگا اس کیخلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔
انہوں نے کہا کہ جیل میں گیس پریشر کی فراہمی، بجلی کی لوڈشیڈنگ کا خاتمہ،کھانے کے معیار کو فوڈاتھارٹی کے ذریعے یقینی بنایا گیا ہے.
جیل میں پی ڈی ایم کی مدد سے غریب قیدیوں کو کپڑے، کمبل، جوتے فراہم کئے گئے ہیں،انہوں نے کہا کہ جیل میں احتجاج کر نے والے قیدی جیل کی اصلاح نہیں بلکہ بلیک مینلنگ کر رہے تھے تاکہ ان پر سختی نہ کی جائے جس موبائل سے ویڈیو بنی وہ بھی غیر قانونی طریقے سے ہی اندر گیا تھا اور جس قیدی نے دوسرے قیدیوں کو احتجاج پر اکسایا تھا وہ خود بھی منشیات جیل میں لیکر جانے کا مرتکب ہے اسکے خلاف مقدمہ درج کرلیا گیا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ جیل میں کچھ اشیاء سمنگلی روڈ سے پھنکی گئیں جیل کی بیرونی سکیورٹی پر پولیس کو مامور کردیا گیا جیل میں کیمرے بھی لگائیں تاکہ نگرانی بہتر کی جاسکے، انہوں نے کہا کہ جیل کے اند ر ہسپتال ہے جہاں علاج معالجے کی سہولت موجود ہے تاہم اگر ضرورت پڑے تو قیدیوں کو سول ہسپتال بھی منتقل کیا جا سکتا ہے،سول ہسپتال میں جو لوگ قیدیوں کو غیر قانونی طور پر سہولیات مہیا کر رہے تھے ان میں سے میڈیکل آفیسر کو بھی معطل کیا گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ گرینڈ آپریشن میں 25ٹیلی ویڑن،295موبائل، 1050گرام ہیروئن،290گرام شیشہ، 200گرام چرس برآمد کی گئیں، اسمبلی سے جیل اصلاحات کی رپورٹ اب تک اسمبلی سے محکمہ داخلہ کو نہیں ملی رپورٹ موصول ہونے کے بعد اس پر کام شروع کیا جائیگا۔