تربت : بی این پی عوامی کے سنیئر نائب صدر و سابق صوبائی وزیر میر اصغر رند نے ضلعی انفارمیشن و کلچر سیکرٹری رئیس ماجد شاہ نے کہا کہ حالیہ بارشوں نے کیچ میں تبائی مچائی دی ہے تمپ گومازی بالیچہ ناصر آباد سولبند دشت بل نگور بلیدہ زمران میں سب سے زیادہ بارش ہوئی ہے جہاں لوگوں کے گھر بار مال مویشی کھڑی فصلیں بندات کو شدید نقصان پہنچا ہے وہاں سینکڑوں لوگ بے گھر ہوکر کھلے آسمان تلے زندگی گزارنے پر مجبور ہیں لوگوں کا کوئی پرسان حال نہیں ہے۔
ندی نالوں میں طغیانی سے سیلابی ریلے میرانی ڈیم میں داخل ہونا شروع ہو گئے ہیں میرانی ڈیم پہلے سے بھرا ہوا ہے اسپیل وے سے ڈیڑھ سے دو فٹ پانی کا اخراج جاری ہے سیلابی صورتحال کے پیش نظر قریبی گاؤں ملیا میٹ ہونے کا خطرہ ہے۔
انہوں نے کہا کہ پہلے ہونے والی بارش نے لوگوں کے گھر بار مال مویشی کو سیلابی پانی اپنی نظر کرچکا ہے اور کھڑی فصلیں تباہ ہوگئی بندات کو نقصان پہنچا ہے سیلابی پانی کا ریلا گھروں میں داخل ہو کر لوگوں کی جمع پونجی سے محروم کردیا تھا گھروں دکانوں چاردیواریوں اور بندات کی نقصانات کی ازالے کیلئے حکومت نے کوئی خاطر خواہ اقدامات نہیں اٹھائے اب کی بارش نے اس سے بھی زیادہ نقصان پہنچایا ہے۔
حکومت وقت کو چاہئے کہ ضلع کیچ کو فوری طور پر آفت زدہ علاقہ قرار دے کر عوام کی داد رسی کے لیے بڑے پیکج کا اعلان کریں تاکہ مصیبت و مشکلات میں گرے عوام کو بروقت ریلیف مل سکے انہوں نے حکومت بلوچستان و وفاقی حکومت سے مطالبہ کیا کہ حالیہ بارشوں کے نقصانات کے ازالے کیلئے فوری اقدامات اٹھا کر عوام کے گھروں کھڑی فصلوں مال مویشی مکانات بندات اور کاریزات کی تعمیر و بحالی کیلئے ہنگامی حالات نافذ کرکے متاثریں کو ریلیف دیں۔
لہذا ڈسٹرکٹ و ڈیڑن سطح پر کمشنر و ڈپٹی کمشنر کی اعلیٰ سطحی کیمٹی تشکیل دے کر نقصانات کا ازالہ کریں بی این پی عوامی کے کارکنانِ اور رضاکار تنظیمیں مصیبت میں گرے عوام کی داد رسی اور ریسکیو کے کاموں میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیں اپنی بساط کے مطابق بے گھر افراد اور مصیبت میں مبتلا اپنے بھائیوں کی مدد کیلئے کوئی کسر نہ اٹھا رکھیں۔