|

وقتِ اشاعت :   January 14 – 2020

متحدہ قومی مو ومنٹ پاکستان کے کنوینر ووفا قی وزیر ڈاکٹر خالد مقبو ل صدیقی نے اپنی وفا قی وزارت چھو ڑنے کا اعلان کر تے ہو ئے کہا ہے کہ ڈیڑ ھ سال تک ایم کیو ایم پاکستان سے کئے گئے معاہد ے کی سست روی اور ایک نکتہ پر بھی عمل درآمد نہ ہو نے پر بحیثیت کنو ینر ایم کیو ایم پاکستان میں اس با ت کو مناسب نہیں سمجھتا کہ سندھ کے شہر ی علا قوں کیلئے کچھ بھی نہ کر نے کے با وجو د وفا قی وزیر رہوں۔ڈاکٹرخالد مقبو ل صدیقی نے پی ٹی آئی کی حکو مت کے ساتھ اتحا د اور اس کی غیر مشروط حما یت کے با رے میں اظہا ر خیا ل کر تے ہو ئے کہا کہ انکا وفا قی وزرات سے علیحدگی کا اعلان اپنی جگہ لیکن ہم حکو مت کی حما یت جا ری رکھیں گے۔

انہو ں نے یہ بھی وضا حت کی کہ کچھ دن قبل ہمیں ایک اور جما عت کی جا نب سے وزارتو ں کی پیش کش ہو ئی تھی وفاقی وزرات سے الگ ہو نے کا اس سے کو ئی تعلق نہیں۔ ہم پی ٹی آئی حکو مت کو سپورٹ کرتے رہیں گے۔ ڈاکٹر خالد مقبو ل صدیقی نے اپنی پر یس کا نفر نس میں ابتد ائیہ میں کہا کہ عام انتخابات میں جو نتائج آئے وہ ایم کیوایم مکمل طور پر تسلیم نہیں کئے تھے اور نتائج تسلیم نہ کرنے کے باوجود جمہوری عمل کو مستحکم کرنے کیلئے موجو دہ حکو مت کی حمایت کی۔

ایم کیو ایم نے حکو مت بنا نے اور جمہو ریت کے نظام کو مستحکم کر نے کیلئے پی ٹی آئی کی حکو مت کا ساتھ دیا۔ ہم نے مو جو دہ وفا قی حکو مت کے ساتھ دومعاہد ے کئے لیکن کسی ایک نکتہ پر بھی سنجید ہ پیش رفت نظر نہیں آئی۔دوسری جانب وزیر اعظم عمران خان نے کاکہنا ہے کہ ایم کیوایم کے مطالبات جائز ہیں، حکومت کیے گئے تمام وعدے وفا کرے گی ایم کیو ایم پاکستان حکومت کی بہترین اور بااعتماد اتحادی ہے، کراچی ملک کی معاشی حب ہے، کراچی کو کسی صورت نظراندازنہیں کرسکتے کراچی کے عوام نے تحریک انصاف پر اعتماد کیا ہے، اسے ٹھیس نہیں پہنچائیں گے۔ ایم کیو ایم سے کئے گئے تحریری معاہدے پر مکمل عمل در آمد کیا جائے گا، بات چیت کے ذریعے مسائل کو حل کیا جائے۔

جلد کراچی کو فنڈ جاری کئے جائیں گے۔پاکستان میں شاید ہی کسی جماعت نے ریکارڈ توڑ حکومت علیحدگی اختیار کرنے کافیصلہ کیا ہو یا پھر کسی نہ کسی طریقے سے حکومتوں کو بلیک میل کے ذریعے اپنے مطالبات منوانے کیلئے چند گھنٹوں کیلئے بھی حکومتی اتحاد سے علیحدگی کا فیصلہ کیا ہو یہ صرف ریکارڈ اور کارنامہ متحدہ قومی موومنٹ کے پاس ہے جسے کوئی شایدسیاسی تاریخ میں توڑ بھی نہیں سکتا مگر کسی بھی حکومت نے ان کے سامنے گھٹنے ٹیکنے اور بلیک میلنگ کی بجائے اپنے کارناموں کے بل پر متحدہ قومی موومنٹ کی حکومتی علیحدگی بیانات کو خاطر میں نہ لاتے ہوئے تمام تر توجہ گڈ گورننس اور حکومتی بہترین کارکردگی پر دی ہو بدقسمتی سے ایسا کسی سیاسی جماعت نے نہیں کیا۔

متحدہ قومی موومنٹ نے ایک چھوٹی جماعت ہونے کے باوجودبھی ہر دور میں اقتدار کے مزے لیتے آئی ہے اور یہ جماعت حکومت کے بغیر رہ نہیں سکتی ایم کیوایم سندھ میں شہری حکومت کے اختیارات پر زیادہ زور دیتی ہے اور یہی ان کا مطالبہ ہوتا ہے مگر کراچی سمیت سندھ کے بڑے شہر آج بھی مسائل میں اسی طرح گرے ہوئے ہیں جو گزشتہ پندرہ سے بیس برس پہلے موجود تھے اور یہی جماعت ایم کیوایم دس سال سے بھی زائد عرصہ تک مشرف سے لیکر آج پی ٹی آئی کی حکومت کے ساتھ تک کی اتحادی ہے جبکہ سندھ میں حکومتی شراکت داری سمیت شہری علاقوں کے انتظامی معاملات کے عہدے بھی اسی جماعت کے اہم ارکان کے پاس رہے ہیں۔

باوجود انہوں نے مسائل حل نہیں کئے بلکہ ہمیشہ حکومتوں کو دباؤ میں رکھنے کا وطیرہ اپنایا جو آج تک جاری ہے اور یہ آگے کی سیاست کیلئے پالیسی چلتی رہے گی اب یہ معلوم نہیں کہ ایم کیوایم کس حکومت سے خوش ہوگی۔