امریکہ اور ایران کے درمیان کشیدگی کے باعث پوری دنیا کا امن متاثر ہونے کا خطرہ پیدا ہوگیا ہے جبکہ افغانستان، عراق، شام میں جنگی صورتحال نہ صرف خطے کو بلکہ مسلم ممالک کو ایک کشمکش میں پیدا کردیا ہے جبکہ مقبوضہ کشمیر میں بھارتی جارحیت اور آزاد حیثیت کو ختم کرنے کے بعد ماحول میں تناؤ موجود ہے اس تمام صورتحال کے دوران پاکستان سمیت اہم ممالک امن کیلئے کوششیں کررہی ہیں مگر بھارت جو کہ دہائیوں سے سازش کے ذریعے نہ صرف خطے بلکہ پاکستان میں بدامنی پھیلاتا آرہا ہے بھارتی آرمی چیف کی ہرزہ سرائی کے خلاف پاک فوج نے شدید ردعمل دیا ہے۔
گزشتہ روزآرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کی زیر صدارت کور کمانڈرز کانفرنس میں بھارتی فوجی قیادت کے پاکستان مخالف اشتعال انگیز بیان کا نوٹس لیا گیا۔پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ آئی ایس پی آر کے مطابق آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کی زیر صدارت 228 ویں کور کمانڈرز کانفرنس جنرل ہیڈکوارٹرز (جی ایچ کیو) راولپنڈی میں ہوئی جس میں جیو اسٹریٹجک صورتحال پر غور کیا گیا۔آئی ایس پی آر نے بتایا کہ کانفرنس میں علاقائی اور قومی سلامتی، داخلی سلامتی، سرحدی اور لائن آف کنٹرول کی صورتحال کا جائزہ لیا گیا۔آئی ایس پی آر کا کہنا ہے کہ کانفرنس نے ایران امریکا تنازع کے تناطرمیں مشرق وسطیٰ کی صورتحال کا بھی جائزہ لیا۔
ترجمان پاک فوج کے مطابق کورکمانڈرز کانفرنس میں بھارتی فوجی قیادت کے اشتعال انگیزبیان کا بھی نوٹس لیا گیا۔آئی ایس پی آر کا کہنا ہے کہ کورکمانڈرز کانفرنس نے واضح کیا کہ بھارتی فوجی قیادت کے پاکستان کے خلاف جارحانہ بیانات غیرذمہ دارانہ ہیں اور ان بیانات کے علاقائی امن و استحکام پر مضمرات ہوں گے۔اس موقع پر آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کا کہنا تھا کہ پاکستان خطے میں امن و سلامتی کا اہم شراکت دار ہے اور پاکستان کی خطے میں امن و سلامتی کے لیے اہم خدمات ہیں۔پاکستان امن و سلامتی میں اپنا ذمہ دارانہ کردار ادا کرتا رہے گا۔
آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کا کہنا تھا کہ کسی قیمت پر مادر وطن کے دفاع اور قومی سلامتی پر سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا۔واضح رہے کہ بھارتی آرمی چیف کا عہدہ سنبھالنے کے بعد نئی دہلی میں جنرل منوج مکنڈ نروانے نے اپنی پہلی میڈیا بریفنگ میں پرانا بھارتی راگ الاپتے ہوئے کہا کہ پارلیمانی قرارداد ہے کہ پورا کشمیر بھارت کا حصہ ہے۔جنرل منوج مکنڈ نروانے کا کہنا تھا کہ آزادکشمیرسے متعلق پارلیمنٹ سے جب بھی حکم ملا ہم مناسب کارروائی کریں گے۔بھارتی آرمی چیف اس سے قبل بھی پاکستان کے خلاف جارحیت سے متعلق ایسی ہی ہرزہ سرائی کرچکے ہیں، اپنے ایک سابقہ بیان میں جنرل منوج مکنڈ نروانے کا کہنا تھا کہ بھارت آزاد کشمیر میں عسکریت پسندی کے مبینہ ٹھکانوں پر پیشگی حملوں کا حق رکھتا ہے۔
جس طرح سے بھارت بار بار عسکریت پسندی کے ٹھکانوں کے بہانے نہتے معصوم شہریوں کو نشانہ بنارہی ہے جوکہ دنیا پر آشکار ہوچکی ہے اور سب کو معلوم ہے کہ بھارت کس طرح سے دہشت گردوں کی پشت پناہی کرتے ہوئے پاکستان میں تخریب کاری کررہا ہے جس پر پاکستان نے عالمی اداروں کو ثبوت بھی فراہم کئے ہیں جبکہ بھارت کے اپنے اندر جو صورتحال ہے جس طرح سے کالے قوانین لاگو کرکے مسلمانوں اور اقلیتوں کے خلاف بھارت کوہندونظریہ کے تحت تنگ کیاجارہا ہے اس سے بھی آج پوری دنیا واقف ہوچکی ہے جسے بھارت کے اندر ہی مزاحمت کا سامنا کرناپڑرہا ہے بہرحال پاکستان نے امن کی بات کی ہے مگر ملکی سلامتی کیلئے بھارت کو منہ توڑ جواب بھی ملا ہے لہٰذا دنیا بھارت کی دہشت گردانہ بیانات کا نوٹس لے تاکہ امن کو خطرہ لاحق نہ ہوسکے۔