|

وقتِ اشاعت :   January 16 – 2020

ڈیرہ مرادجمالی: سندھ بلوچستان رائس ملز ایسوسی ایشن کے نائب صدر شہید حاجی محمد نواز مینگل گل کے قاتلوں اور ان کے سہولت کاروں کی عدم گرفتاری کے خلاف سندھ بلوچستان رائس ملز ایسوسی ایشن،غلہ اناج منڈی یونین نصیرآباداور دیگر تاجر برادری سراپا احتجاج، سندھ بلوچستان قومی شاہراہ پر دھرنا ہر قسم کی ٹریفک کی آمدورفت معطل کردیا۔

قاتلوں اوران کے سہولت کاروں کے خلاف مظاہرین کی سخت نعرے بازی انصاف کے تقاضے جلد پورے کیے جائیں ایک سال گزرجانے کے باوجود پولیس انتظامیہ یہ اصل ملزمان اور ان کے سہولت کاروں کو گرفتار کرنے میں ناکام ہوچکی ہے شہید حاجی محمد نوازمینگل کے مقدمے کی تفتیش پر شکوق اورشبہات پائے جارہے ہیں صاف شفاف طریقے سے تفتیش کا عمل نہیں ہواہے شہید کے قاتلوں اوران کے سہولت کاروں کا گرفتارنہ کیا گیا توہم بہت جلد سندھ بلوچستان قومی شاہراہ بند کرکے ساتھ ساتھ مختلف شہروں میں شٹرڈاؤن ہڑتال اوراحتجاجی مظاہرے کریں گے۔

ان خیالات کااظہار سندھ بلوچستان رائس ملز ایسوسی ایشن کے مرکزی نائب صدرعنایت اللہ مینگل،نمراج داس،مہندکمار،محمد ایوب، اوران کے دیگر عہدیداران ہپل کمار،غلہ اناج منڈی نصیرآباد کے صدرلعل بخش مغیری، عبدالستارمگسی،قمرالدین گوپانگ،عنایت اللہ،رئیس بہرام مغیری،عبدالرحمان بنگلزئی، دیدارحسین مغیری، نیاز حسین بنگلانی، بابل خان مغیری،اقلیتی برداری کے کرپال داس نے پریس کانفرنس سے خطاب اورسندھ بلوچستان قومی شاہرہ پر خطاب کرتے ہوئے کیا۔

احتجاجی ریلی شہید محمد نوازمینگل رائس ملز سے سندھ بلوچستان رائس ملز ایسوسی ایشن کے مرکزی نائب صدرعنایت اللہ مینگل کی قیادت میں نکالی گئی ریلی کے شرکاء نے سندھ بلوچستان قومی شاہراہ پر دھرنا دیا مظاہرین کے ہاتھوں میں پلے کارڈ اوربیٹرز اٹھارکھے تھے جن پر شہید حاجی محمد نوازمینگل کے قاتلوں اورسہولت کاروں کی عدم گرفتاری کے خلاف نعرے درج تھے۔

مظاہرین نے میڈیا کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہاکہ تاجربرداری اغوابرائے تاوان کی وجہ سے عدم تحفظ کا شکارہیں 2018میں رائس ملز ایسوسی ایشن کے نائب صدر حاجی محمد نواز مینگل کو اغوابرائے تاوان کے غرض سے اغواکرکے بہمانہ طریقے سے قتل کیا گیا قاتل اوراس کے سہولت کارآج بھی آزادہیں انہیں کوئی گرفتارنہیں کررہا ہے۔

ایسے عمل سے نہ صرف جرائم پیشہ افرادکی حوصلہ افزائی نمایاں ہوتی ہے بلکہ انصاف کو بھی دیوارسے لگایا جارہا ہے جوکہ ناقابل برداشت عمل ہے جس کی جتنی مذمت کی جائے کم ہے رائس ملزایسوسی ایشن حکومت وقت سے مطالبہ کرتی ہے کہ ان بااثر افرادجنہوں نے اغوابرائے تاوان کے غرض سے حاجی محمد نواز مینگل کو اغواکرکے شہید کیا انہیں گرفتارکرکے کیفرکردارتک پہنچایا جائے انہوں نے الزام لگاتے ہوئے کہاکہ سہولت کاراوراغواکاروں کو حکومت کا آرشروادحاصل ہے۔

ان کے خلاف دائرکی گئی ایف آئی آر آن دی ریکارڈ نہیں ہے گرفتارملزم نے اپنے ساتھیوں کو شریک جرم بنایا مگرملزمان بااثرہیں جسے گرفتارنہیں کیاجا رہا ہے جس کی وجہ سے مقدمے میں تفتیش یکطرفہ کی گئی ہے۔

انہوں نے کہاکہ ہم تاجربرداری کبھی بھی حاجی محمد نوازمینگل کے قتل کو رائیگاں نہیں جانے دیں گے ان شاء اللہ ان کے ورثاء کو انصاف فراہم کرکے ہی دم لیں گے جنھوں نے یہ کھیل کھیلاہے وہ اللہ تعالی کی گرفت سے بچ نہیں پائیں گے انہوں نے کہا کہ نصیرآباد انتظامیہ اور پولیس کو چائیے کہ وہ اپنی سنجیدگی کامظاہرہ کرے جو بھی اس واقعے میں ملوث ہے ان کو کیفرکردار تک پہنچایا جائے ہمیں مجبور نہ کیا جائے کہ ہم اینٹ کا جواب پتھر سے دیں ہم نے ہمیشہ صبروتحمل کا مظاہرہ کیا ہے ہم چیف جسٹس سپریم کورٹ، چیف جسٹس ہائی کورٹ، وزیراعلیٰ بلوچستان جام کمال خان،آئی جی پولیس،ڈی اائی جی سی ٹی ڈی،کورکمانڈر،آئی جی ایف سی،ڈی آئی جی نصیرآبادسے اپیل کرتے ہیں کہ شہید حاجی محمد نواز مینگل کے قاتلوں اورسہولت کاروں کو گرفتارکے قرارواقعی سزادی جائے اور ہمیں انصاف کے دلایاجائے۔