|

وقتِ اشاعت :   January 23 – 2020

کوئٹہ: نیشنل پارٹی کے صوبائی ترجمان نے جاری بیان میں کہا ہے حکومتی اور اپوزیشن اسمبلی ممبران نے گیس کے لئے دھرنا دیکر خود اپنے بے بسی کا تماشا بنالیا۔

اسمبلی ممبران کے پاس اسمبلی فلور کی طاقت ہے جہاں قانون سازی کی جاتی ہے۔اور اسمبلی اور قائمہ کمیٹی کے پلیٹ فارم سے کسی بھی سرکاری ادارے کے سربراہان کو طلب کیا جاسکتا ہے۔لیکن افسوس ہے کہ بصیرت سے عاری ممبران گیس کمپنی کے در پرگئے اور ناکام لوٹ گئے۔

کوئٹہ کے عوام اپنے نمائندوں کی لاچارگی اور نااہلی پر محو حیرت اور اضطراب کا شکار ہے۔لیکن اسمبلی ممبران کے لئے فارسی میں کہا جاتا ہے من آنم کہ من دانم بیان میں کہا ہے کہ 9 میں سے 7 اراکین حکومتی بنچوں سے ہے۔

کوء مرکز میں حکومت کا حصہ تو کوء صوبے میں۔وفاق کے اتحادی مرکز سے گیس کے معاملے کو حل کرنے کے لئے کردار ادا کرتے تو یہ نوبت نہیں آتی۔بیان میں کہا گیا کہ سلیکٹڈ وفاقی حکومت کو سہارا دینے والے ملک میں مہنگائی معاشی کمزوری سمیت ہر عمل کے برابر کے ذمہ دار ہے۔اتحادی وزارت کے لئے بلیک میلنگ کررہے ہیں۔

لیکن گیس پریشر کو ایجنڈا میں نہیں رکھا۔اخباری بیانات اور نعرے بازی کے بجائے عملی کردار ادا کرنا چاہیے.اور عوام کو سردی میں گیس فراہم کیا جاتا۔لیکن عوام سے لاتعلق نام نہاد نمائندوں کو عوام سے کوء سروکار نہیں۔