|

وقتِ اشاعت :   January 28 – 2020

کوئٹہ: جمعیت علماء اسلام کے صوبائی امیر مولانا عبدالواسع نے کہا ہے کہ بلوچستان سرد ترین علاقہ ہے اکثر علاقوں میں گیس نہ ہونے کی وجہ سے شہریوں کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے حال ہی میں قلعہ سیف اللہ، ژوب، کان مہترزئی اور مسلم باغ میں شدید برفباری کی وجہ سے لو گوں زندگیاں خطرے میں پڑ گئی تھی گیس پلانٹ لگانے سے مسائل کا فی حد تک حل ہو جائیں گے۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے سینئر جنرل منیجر سوئی سدرن گیس حکام سے ملاقات کے بعد بات چیت کر تے ہوئے کیا انہوں نے کہا ہے کہ سوئی سدرن گیس حکام نے یقین دہانی کرائی کہ ژوب، قلعہ سیف اللہ اور مسلم باغ میں سوئی گیس پلانٹ کی جلد از جلد انسٹا لیشن اور کوئٹہ سمیت بلوچستان کے دیگر علاقوں میں گیس کی کم پریشر اور بھاری کم بل کے معاملات پر بات چیت ہوئی اور یقین دہانی کرائی گئی کہ ان تمام مسائل کو حل کیا جائے گا۔

انہوں نے کہا ہے کہ جمعیت علماء اسلام مشکل گھڑی میں عوام کے ساتھ ہے اور عوام کو کبھی بھی تنہا نہیں چھوڑیں گے بلوچستان کے مختلف علاقے سرد ترین علاقوں میں شمار ہو تے ہیں حکومت کو چا ہئے کہ وہ اس معاملے پر سوئی سدرن گیس حکام اور وفاقی حکومت سے کھل کر بات کریں اور بلوچستان کے حقوق کے لئے آواز بلند کرے اگر حکومت اپنے ہی ساحل ووسائل کے لئے آواز بلند نہیں کر سکتے تو ان کو حکمرانی کا کوئی حق نہیں ہے۔

انہوں نے کہا ہے کہ جمعیت علماء اسلام ان معاملات پر خاموش نہیں رہیں گے جب حکومت میں تھے بھی بلوچستان کے حقوق کے لئے آواز بلند اور آج اپوزیشن میں رہتے ہوئے بھی معاملات کو ٹھیک کرینگے انہوں نے کہا ہے کہ موجودہ حکمرانوں کو اقتدار عزیز ہے اور جب ان کی اقتدار خطرے میں پڑ جا تی تو ایک دوسرے کو منانے میں لگ جا تے ہیں۔

عوام کو کوئی فکر نہیں ہے اگر عوام کی کوئی فکر ہو تی تو ڈیڑھ سال میں بلوچستان کے حقوق کے لئے کچھ نہ کچھ کر دیتے مگر بد قسمتی سے یہ ایسے حکمران ہے ان کو صرف اپنے اقتدار کی پڑی ہے 15 ماہ کے دوران عوام کے حقوق کے لئے نہ کوئی آواز بلند اور نہ ہی مہنگائی کے حوالے سے کوئی بات کی گئی ہے آج بھی عوام مہنگائی کی وجہ سے خودکشی کرنے پر مجبور ہے۔