کوئٹہ : اسپیکر بلوچستان اسمبلی میر عبدالقدوس بزنجو نے کہا ہے کہ بلوچستان کے معاملات کو بہتر کرنے کیلئے تمام سیاسی وجمہوری قوتوں کو اپنا کردارادا کرنا چاہیے جمہوری احتجاج کرنا ہر کسی کا حق ہے پنجاب سے کوئی شکایت نہیں ہے لیکن باقی صوبوں کو بھی ترجیح دی جائے خوشی ہے کہ بلوچستان کے پروجیکٹ کاغذی کارروائی سے نکل کر عملی طور پر سامنے آرہے ہیں مجھے جمہوری حق ملا تھا وزیرا علیٰ جام کمال کا مقابلہ کیا میں سمجھتاہوں ہر شخص یہی سمجھتا ہے کہ وہی بہتر ہے ممکن ہے۔
جام کمال مجھ سے بہتر ہو بلوچستان کے عوام قبائلی سسٹم پر یقین رکھتے ہیں وہ میرے لئے محترم ہیں ان کو یہ تھا کہ کیوں انہیں واٹس اپ ٹویٹر وزیر اعلیٰ کہتے ہیں قبائل صوبے کے روایات کے مطابق لوگ آتے ملتے ہیں اپنے مسائل سے آگاہ کرتے ہیں لیکن وہ وقت بچانے کے خاطر ٹیکنالوجی استعمال کرتی ہے جو کہ ا چھی چیز ہے ان خیالات کااظہارانہوں نے ایک نجی ٹی وی کے پروگرام میں اظہار خیال کرتے ہوئے کیا۔
اسپیکر میر عبدالقدوس بزنجو نے کہا کہ ابھی فی الحا ل حکومت کئی مسائل میں گھیرا ہوا ہے سی پیک اتنا فعال نظر نہیں آتا اس حوالے سے جتنے پروجیکٹ تھے پنجاب میں لگے پنجاب سے کوئی شکایت نہیں ہے لیکن ہمارا کہنا ہے کہ باقی صوبوں کو بھی ترجیح دی جائے عمران خان سے کہنا چاہتا ہوں اگر بیوروکریسی پروجیکٹ میں تاخیر کا سبب بنتی ہے تو اس پر نظر رکھی جائے جب میں وزیرا علیٰ بلوچستان تھا میں نے بیان دیا کہ سی پیک بلوچستان میں کئی نظر نہیں آتے آپ کہتے ہیں گوادر کو کرینگے میں سمجھتاہوں اس حکومت میں آنے والے وقت میں بہتری آئے گی۔
بلوچستان میں کسی وزیر اعلیٰ کو پسند کرتے تھے وہ نواب اسلم رئیسانی تھے وہ عوام سے ملتے رہتے تھے لیکن میں ان کے آخر کے چھ مہینے ہٹا کر یہ بات کررہا ہوں جو انہوں نے اسلام آباد میں گزارے تین ماہ بعد کون وزیر اعلیٰ ہوگا۔
اس حوالے سے کہا کہ اللہ نے جس صوبے میں جس سے کام لینا ہے وہ ہوگا جب تک اللہ کو منظور ہے جام صاحب موجود ہے اللہ نے چاہا تو جام صاحب 10سال بھی وزیراعلیٰ سکتے ہیں اللہ نہ چاہیے تو وہ دو دن بھی وزیر اعلیٰ نہیں رہ سکتے اللہ نے ہمیں عقل دی ہے اگر ہم اپنے اندر چھی تبدیلی کی کوشش نہ کرے تو اللہ بھی تبدیلی نہیں لاتا وزیراعلیٰ کی سیٹ کسی کی نہیں ہے اگر عوام کیلئے کام نہیں کیا جاتا تو نہ میں رہ سکتا ہوں نہ جام کمال اسپیکر میر عبدالقدوس بزنجو نے کہا کہ چیئر مین سینیٹ کی سربراہی میں ایک کمیٹی بنی ہے۔
جومیرے اور جام کمال کے معاملات کو دیکھیں گے میں وزیر اعظم کا مشکور ہوں کہ انہوں نے دلچسپی لی وفاقی وزیر دفاع پرویز خٹک مل ملاپ میں ماہر ہے اور ہم اتحادی حکومت بنانے میں ماہر ہیں انہوں نے کہا کہ وقت اور حالات کا تقاضا ہے کہ بلوچستان کو ترقی اور خوشحالی کی راہ پر گامزن کرنے کیلئے سب کو اپنا کردار ادا کرنا چاہیے ڈاکٹر مالک نے طالبعلمی کی زمانے سے سیاست شروع کی لیکن انہوں نے بھی بہت مایوس کیا انہیں ڈھائی سال ملے وہ انہوں نے خوش آمدی میں گزاری۔