نئے سال کے آغاز پر کچھ امیدیں عوام نے حکومت سے ریلیف کیلئے باندھ رکھی تھیں مگر ان کی امیدوں پر پانی پھر گیا کیوں مزید اشیاء خورد ونوش کی قیمتوں میں اضافہ دیکھنے کو ملا بلکہ صورتحال یہاں تک پہنچی کہ چینی اور گندم کا بحران پیدا ہوا جس کی وجہ سے آٹا اور چینی کی قیمتوں میں ریکارڈ اضافہ ہوا۔دوسری جانب وزیراعظم عمران خان کا حالیہ مہنگائی کے حوالے سے شدید برہمی کا اظہارکرتے ہوئے کہنا تھاکہ غریب عوام کو ریلیف فراہم کی جائے اور یہ کہ مہنگائی کے حوالے سے مجھے مس گائیڈ کیاجارہا ہے۔وزیراعظم عمران خان کو سختی سے اس بات کا نوٹس لینا چاہئے کہ کس طرح سے مافیاز سرگرم ہوکراشیاء کا نہ صرف بحران پیدا کررہے ہیں بلکہ غریب عوام پر مہنگائی مسلط کرکے اربوں روپے منافع کمارہے ہیں کیونکہ حکومتی مشینری کے بغیر ایسا ممکن نہیں۔سب سے پہلے وزراء سے جواب طلب کیاجائے کہ ان کی کارکردگی اس حوالے سے کیا ہے اور دوسرا ان کے بیانات جو آئے روز عوام کی دل آ زاری کا سبب بن ر ہے ہیں جس سے حکومت کی سبکی بھی ہورہی ہے۔
اس حوالے سے بھی جواب طلب کیا جائے۔وزیراعظم عمران خان خود اس وقت کپتان ہیں اور پوری حکومت کی نگرانی خود کررہے ہیں جس طرح سے کے پی کے میں سیاسی دھڑا بندی پر فوری ایکشن لیاگیا اسی طرح سے غریب عوام پر مہنگائی مسلط کرنے والوں کے خلاف وزیراعظم عمران کو خود ذاتی طورپر ایکشن لینا ہوگا تاکہ وزیراعظم عمران خان کی کارکردگی پر سوال نہ اٹھائے جاسکیں۔ دوسری جانب بلوچستان میں ایک موقف پاکستان فلورز ملز ایسوسی ایشن بلوچستان کا آٹے کی ترسیل پر آیا ہے کہ انتظامیہ کے ساتھ مذاکرات کے باوجود انہیں تنگ کیاجارہا ہے ان کا کہنا تھا کہ کمشنر کوئٹہ ڈویژن کی یقین دہانی کے باوجود کوئٹہ، قلعہ عبداللہ سمیت دیگر علاقوں میں فلو رمل مالکان کی گاڑیوں کی پکڑ دھکڑ کا سلسلہ شروع کردیا گیا ہے اگر یہ سلسلہ جاری رہا تو ہم ہڑتال کی کال دینے اور آئندہ کا لا ئحہ عمل طے کرنے پر مجبور ہونگے، اپنے ایک بیان میں ترجمان پاکستان فلورملز ایسوسی ایشن بلوچستان نے کہا کہ گزشتہ روز سے ہزار گنجی کوئٹہ، سید حمید کراس قلعہ عبداللہ سمیت دیگر علاقوں میں آٹا اور گندم سپلائی کرنے والی گاڑیوں کو بلاجواز گھنٹوں تک روکنے اور پکڑ دھکڑ کا سلسلہ شروع کردیا گیا ہے۔
حکومت خود آٹے اور گند م کی قلت کو پورا کرنے کے لئے اقدامات کرنے سے قاصر ہے جس کے بعد فلور ملز ایسوسی ایشن نے اپنی مدد آپ کے تحت عوامی سہولت کو مدنظر رکھتے ہوئے آٹے اورگندم کی بروقت ترسیل اور بندوبست کے اقدامات کا سلسلہ شروع کیا ہے، کمشنر کوئٹہ کی گاڑیوں کی پکڑ دھکڑ نہ کرنے کی یقین دہانی کے بعد پاکستان فلور ملز ایسوسی ایشن نے 27جنوری کی ہڑتال موخر کی اور اسکے ساتھ ساتھ آٹے کی قیمت میں کمی کے لئے بھی اقدامات کئے اور یہ بھی یقین دہانی کروائی کہ ہم آٹااسمگل کرنے کی روک تھام میں بھی تعاون کریں گے لیکن ایک بار پھر گندم اور آٹے کی سپلائی کرنے والی گاڑیوں کو بلا جواز روکنے اورپکڑدھکڑ نے ہمیں ہڑتال موخر کرنے کے فیصلے پر نظرثانی کرنے پر مجبور کردیا ہے۔بہرحال یہ مؤقف فلورملز ایسوسی ایشن کا ہے جس کا وزیراعلیٰ بلوچستان جام کمال خان خود نوٹس لیں کہ حقائق کیا ہیں تاکہ صورتحال کو بہتر بنایا جاسکے۔
اس وقت ملک بھر میں اشیاء خورد ونوش کی قیمتیں آسمان سے باتیں کررہی ہیں جبکہ اس دوران اشیاء کے بحران سے مزید مہنگائی سر اٹھائے گی جس کا غریب عوام متحمل نہیں ہوسکتا۔حکومت کی پہلی ترجیح عوام کو ریلیف فراہم کرنا ہے خاص کر جن اشیاء کا بحران کم ہو رہا ہے اسے سر اٹھانے نہ دیاجائے کیونکہ بلوچستان میں ایک بار پھر گندم کا بحران پیدا ہوسکتا ہے جس کیلئے ضروری ہے کہ انتظامیہ اور فلورملز ایسوسی ایشن کے درمیان معاملات کو حل کیاجائے۔