ڈیرہ مرادجمالی : رکن قومی اسمبلی و جمعیت علماء اسلام بلوچستان کے امیرمولاناعبدالواسع نے کہاکہ سلیکٹڈ حکومت کے وزیر نے اب چرس ہیروئن افیون کی فیکٹریاں بنانے کا اعلان کرکے عالمی دنیامیں ملک کو بدنام کردیا،نیازی حکومت نے غریب عوام سے جینے کاحق بھی چھین لیا مہنگائی نے عوام کی چیخیں نکال دیں۔
ان خیالات کااظہار رکن قومی اسمبلی جمعیت علماء اسلام کے صوبائی امیرمولانا عبدالواسع نے ٹیلیفون پرصحافیوں اور جمعیت علماء اسلام نصیرآباد کے ضلعی جنرل سیکرٹری میر نظام الدین لہڑی سے بات چیت کرتے ہوئے کیا،انہوں نے کہا ہے کہ مہنگائی میں 4.09فیصد اضافہ کی نوید سن کر حکمرانوں کی کاغذی پالیسیوں کاپول کھل گیا ہے۔
عوام کو ضروریات زندگی کی بنیادی سہولتیں نہیں مل رہیں جبکہ حکومت کی ساری توجہ سڑکیں اور پل بنانے پر مرکوز ہے۔ مہنگائی نے 20کروڑعوام کی زندگی اجیرن بنادی ہے۔عوام پہلے ہی اشیاء خوردونوش کی قیمتوں میں اضافے کے باعث شدید مشکلات کا شکار ہیں۔انہیں کسی قسم کاکوئی ریلیف میسر نہیں۔ملک کو ترقی یافتہ بنانے اور عوام کی زندگی میں خوشحال لانے کے تمام دعوے اور وعدے ریت کی دیوار ثابت ہوئے ہیں۔
مولاناعبدالواسع نے کہاکہ موجودہ حکومت اپنے دو سال مکمل کرنے جارہی ہے مگر عوام کی زندگیوں میں آسودگی نام کی کوئی چیز نہیں رشوت خوری،کرپشن،لاقانونیت،بے روزگاری اور دیگر مسائل سے جب تک نجات حاصل نہیں کرلی جاتی ملک وقوم کودرپیش چیلنجزسے نمٹناممکن نہیں۔انہوں نے کہاکہ ناقص پالیسیوں کی بدولت عوام میں مایوسی پھیل رہی ہے بے روزگاری کے باعث اعلیٰ تعلیم یافتہ نوجوان ہاتھوں میں ڈگریاں لیے دردرکی ٹھوکریں کھانے پر مجبور ہیں۔اقرباء پروری اور سفارشی کلچر نے میرٹ پر پورااترنے والے افراد کی صلاحیتوں کو زنگ آلود کردیا ہے۔
نوجوانوں کے لیے آگے بڑھنے کے مواقع ناپید ہوچکے ہیں۔ملکی معیشت بڑھوتری کی بجائے تنزلی کاشکارہے۔انہوں نے کہاکہ1960میں ملک کی جی ڈی پی 37ارب ڈالر تھی،2015میں 271ارب ڈالر تک پہنچ چکی ہے مگر ملکی درآمدات اور برآمدات کے درمیان فرق نے معاشی صورتحال کو سنبھلنے کاموقع نہیں دیا۔کسادبازاری عروج پر ہے۔سودی معاشی نظام نے ہمیں تباہی کے دھانے پر پہنچادیا ہے۔جب تک اسلامی طرزمعیشت کو اختیار نہیں کرلیتے ہمارے مسائل حل نہیں ہوسکتے۔