|

وقتِ اشاعت :   February 7 – 2020

ڈھاڈر: تبلیغی اجتماع سبی میں شرکت کیلئے جانیوالے دو بھائی بولان ندی میں نہاتے ہوئے ڈوب کر جاں بحق،لاشیں چار گھنٹے سول ہسپتال ڈھاڈر میں پڑی رہنے کے خلاف تحریک جوانان کچھی کی مذمت۔ڈھاڈر: تبلیغی اجتماع سبی میں شرکت کیلئے جانیوالے دو بھائی بولان ندی میں نہاتے ہوئے ڈوب کر جاں بحق،لاشیں چار گھنٹے سول ہسپتال ڈھاڈر میں پڑی رہنے کے خلاف تحریک جوانان کچھی کی مذمت۔

تفصیلات کے مطابق کوئیٹہ ارباب کرم خان روڈ کے رہائشی دو سگے نوجوان بھائی محمد اسلم اورمحمد اکرام ولد زاہد کاکڑ جوکہ اپنے دیگر ساتھیوں کے ہمراہ سالانہ سبی تبلیغی اجتماع میں شرکت کیلئے جارہے تھے کہ راستہ میں بولان سراج آباد قریب بولان ندی میں نہاتے ہوئے دونوں بھائی ڈوب کر جاں بحق ہوگئے لاشوں کو مقامی لیویز نے سول ہسپتال ڈھاڈر منتقل کردیا لیکن بدقسمتی سے ڈیڈ باڈیز چار گھنٹے سول ہسپتال میں ایمبولنس نہ ہونے کی وجہ سے پڑی رہی بعد ازاں سبی سے ایمبولنس منواکر لاشوں کو ضروری کاروائی کے بعد ورثاء کے حوالے کردیا گیا۔

دریں اثناء تحریک جوانان کچھی بولان کے صدر بابرخجک نے سول ہسپتال ڈھاڈر میں صحافیوں سے بات چیت میں کہا کہ انتہائی افسوس کا مقام ہے کہ ضلعی ہیڈکوارٹر ڈھاڈر کی ڈی ایچ کیو میں ایمبولنس سروس نہیں ایم ایس نااہل آفیسر ہیں جنکی وجہ سے ڈیڈ باڈیز چار گھنٹے سے سول ہسپتال ڈھاڈر میں پڑی رہی جوکہ لاشوں کی توہین کے زمرے میں آتا ہے سول ہسپتال ڈھاڈر میں انسانیت کے نام پر کاروبار شروع کیا گیا ہے۔

ایمرجنسی میں کوئی عملہ موجود نہیں سول ہسپتال ڈھاڈر تباہی کے دھانے پہنچ چکا ہے چیف سیکرٹری،سیکرٹری ہیلتھ،ایم اے کچھی سردار یار محمد رند،ایم این اے نوابزادہ خالد خان مگسی واقعہ کا نوٹس لیکر نااہل ایم ایس ڈھاڈر کا فی الفور ٹرانسفر کیا جائے۔

جبکہ دوسری جانب ایم ایس سول ہسپتال ڈھاڈر ڈاکٹر اکبر رڈنے بتایا کہ سول ہسپتال میں ورثاء کو چھوٹی کیری ایمبولنس فراہم کیا گیا جبکہ ورثاء بڑی ایمبولنس کا ڈیمانڈ کرتے رہے جو موقع پر موجود نہیں تھا چھوٹی ایمبولنس میں ورثاء نے لاشیں لے جانے سے انکار کیا بعد ازاں بڑی ایمبولنس سبی سے منگوا کر لاشوں کوورثاء کے حوالے کردیا گیا۔