مستونگ: سابق وزیراعلیٰ بلوچستان رکن بلوچستان اسمبلی چیف آف سراوان نواب محمداسلم خان رئیسانی نے آل پارٹیز کے وفد سراوان ہاؤس میں بات چیت کرتے ہوئے کہاکہ گزشتہ الیکشن میں جیسے دھاندلی کے ذریعے لوگوں کو لایا گیا ایسے ہی مستونگ میں محکمہ تعلیم میں دھاندلی و میرٹ کو پامال کرتے ہوئے مخصوص انداز میں بھرتیاں کی گئی میرٹ کی پامالی مستونگ کے عوام کے ساتھ ظلم و زیادتی ہے۔
جسے کسی صورت قبول نہیں کرینگے۔محکمہ تعلیم میں بوگس اور میرٹ کی بدترین پامالی کی گئی ان تمام بھرتیوں کو فوری طور پر منسوخ کرکے ایک ایماندار آفیسر کے سربرائی میں سلیکشن کمیٹی تشکیل دے کر دوبارہ صاف و شفاف انداز میں میرٹ پر بھرتیاں کی جائے اور لواحقین اور اسکولوں کو زمین دینے والے متعلقہ حقدار افراد کو ترجیح دیکر بھرتیاں کی جائیں۔
آل پارٹیز رہنماوں نے چیف آف سراوان کو محکمہ تعلیم مستونگ میں ہونے والے میرٹ کے برخلاف بھرتیوں اور دھمکیوں بارے میں تفصیلی آگاہی فراہم کی۔آل پارٹیز وفد میں جمعیت علماء اسلام کے امیر مولانا سعید الرحمن فاروقی ڈاکٹر فیصل منان نیشنل پارٹی کے سینئررہنمامیرسکندرخان ملازئی پیپلز پارٹی مستونگ کے صدر محمدقاسم علیزئی میرلونگ خان سارنگزئی بلوچستاں نیشنل نیشنل پارٹی کے ضلعی جنرل سیکرٹری میر محمدحنیف روستم زئی و دیگر شامل تھے۔
وفد سے بات چیت کرتے ہوئے چیف آف سراوان نواب محمداسلم خان رئیسانی نے کہاکہ محکمہ تعلیم میں حالیہ بھرتیاں جو یکسر میرٹ کے برخلاف کی گئی ہے یہ نہ ہم قبول کرینگے اور نہ ہی مستونگ کی عوام اسے کسی صورت میں تسلیم کرنے کرینگے۔
انھوں نے کہاکہ وہ مستونگ کے عوام کے ساتھ ہونے والے ظلم و ناانصافی کے خلاف کسی صورت میں خاموش نہیں بیٹھے گے اورعوام کے حق و حقوق کیلئے اسمبلی کے فلور پر آواز بلند کرتارہونگا۔انھوں نے مطالبہ کیاکہ مستونگ میں موجودہ سلیکشن کمیٹی کو فوری ختم کرکے نیا کمیٹی تشکیل دے کر از سرنو انٹرویو اور ٹیسٹ کا انعقاد کرکے صاف و شفاف انداز میں میرٹ پر بھرتیاں عمل میں لائے جائے