کوئٹہ: جمعیت علماء اسلام کے صوبائی امیر مولانا عبدالواسع نے کہا ہے کہ ریکوڈک سے ملک کی قرضے کسی بھی صورت ادا ہونے کی اجازت نہیں دینگے۔
بلوچستان کے عوام کے ساتھ یہ ناروا سلوک کبھی بھی برداشت نہیں کیا جائے گا وزیر اعظم اپنے بیان پر معافی مانگے 18ویں ترمیم میں مداخلت کسی بھی صورت برداشت نہیں کرینگے کوئٹہ میں ہونے والے بم دھماکے ایک سازش ہے اور وہاں افرا تفری پھیلا کر لوگوں کو خوف میں مبتلا کرنا چاہتے ہیں ان خیالات کااظہارانہوں نے قومی اسمبلی میں اجلاس سے خطاب اور بعد میں میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کیا۔
مولانا عبدالواسع نے کہا کہ کوئٹہ میں ہونے والے بم دھماکے کی مذمت کرتے ہیں اور یہ واقعہ انتہائی افسوسناک عمل ہے شہداء کیلئے حکومت فوری طور پر معاوضے کااعلان کریں حکومت کو چاہیے کہ وہ دہشتگردی کیخلاف اقدامات اٹھائے اور نیشنل ایکشن پلان پر عمل کر کے عوام کی زندگیاں محفوظ رکھیں۔
انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم نے ریکوڈک کے حوالے سے گزشتہ دنوں ایک بیان دیا تھا کہ ریکوڈک سے ملکی قرضے ادا کی جائے گی گزشتہ حکمرانوں نے 18ویں ترمیم سے قبل آسٹریلیو ی کمپنی سے ایک معاہدہ کیا تھا جس سے بلوچستان کے عوام کو کچھ نہیں ملا تھا اور بعد میں 18ویں ترمیم کے بعداختیارات صوبوں کومنتقل ہوگئے۔
جس پر بلوچستان میں اس وقت ہماری حکومت تھی تو ہم نے یہ فیصلہ عدالتوں میں چیلنج کیا اور عدالت نے معاہدے کو منسوخ کیا جس کے بعد مذکورہ کمپنی نے لندن کے عدالت میں ہمارے عدالت کا فیصلہ چیلنج کیاوہاں پر بھی ہمیں کامیابی ملی فیصلے کے بعد اچانک ہماری حکومت ختم کی گئی اور ایک دھماکہ کر کے بہانا بنا یاگیا کہ حکومت عوام کو تحفظ نہیں دے سکتی ہماری حکومت کامقصد امن وامان نہیں تھا بلکہ ہم نے معاہدہ قبول کرنے سے انکار کیا۔
ہم نے شروع دن میں کہا کہ یہ معاہدہ ہمارے ساتھ ظلم ہے ریکوڈک میں 7ہزار ارب ڈالر ذخیرہ موجود ہے جس کی ہم کسی بھی صورت اجازت نہیں دینگے کہ کوئی آکرمعاہدہ کرے اور بلوچستان کے وسائل کو لوٹ کر لے جائیں انہوں نے کہا کہ بدقسمتی سے بلوچستان کے عوام کے ساتھ ہمیشہ ظلم کاسلسلہ جاری ہے وزیراعظم فوری طور پراپنے بیان پر معافی مانگے اور ریکوڈک سے کسی بھی صورت قرضہ ادا نہیں کرینگے یہ بلوچستان کے عوام کی ملکیت ہے۔