خضدار: بلوچستان نیشنل پارٹی کے مرکزی رہنماء سابق رکن قومی اسمبلی میرعبدالرؤف مینگل اور ایم پی اے میر محمد اکبر مینگل نے کہا ہے کہ گورنمنٹ ٹیچرز ایسوسی ایشن کے سابق ضلعی صدربزرگ استاد حاجی عبداللہ مردوئی کو تحصیلدار اور لیویز فور س نے جس انداز میں گرفتار کر کے انہیں سوشل میڈیا میں جس طریقے سے پیش کیا گیا ہے۔
وہ قابل مذمت اور نا قابل معافی عمل ہے جس کی جتنی بھی مذمت کی جائے کم ہے ان خیالات کا اظہار انہوں نے اپنے جاری کردہ ایک مشترکہ بیان میں کیا ہے بی این پی کے مرکزی رہنماوں نے اپنے بیان میں مذید کہا ہے کہ بی این پی تحصیلدارخضدارکی اس عمل کی بھرپورمزمت کرتی ہے اور اس حوالے سے ہم صوبائی حکومت،کمشنرقلات ڈویژن اورڈپٹی کمشنرخضدار سے پرزورمطالبہ کیاہے۔
کہ تحصیلدارخضدارکو اس عمل کے پاداش میں معطل کرکے کاروائی کیاجائیاور ان سے باز پرس کی جائے کہ ایک استادکو گرفتارکرکے چہرے کو کیوں ڈھانپا گیا اور کیوں چہرہ ڈھانپ کر استاد کی متبرک پیشے کی توعین کی گئی ہے۔
سابق رکن قومی اسمبلی میر عبدالروف مینگل اور ایم پی اے وڈھ میر محمدا کبر مینگل کا مزید کہنا تھا کہ تحصیلدار خضدار اور لیویز فورس کے اہلکاروں کی اس عمل سے ایک طرح سے تمام اساتزہ کرام کی تزلیل ہوئی ہے کسی بھی معزز شخص کی اس طرح گرفتاری اور گرفتاری کے بعد تصاویر لیکر سوشل میڈیا پر وائرل کرنا قانونی طور پر بھی غلط اور نا زیبا عمل ہے بی این پی اس طرح کے کسی بھی عمل کوکسی بھی صورت قبول نہیں کرے گی۔
ہم سمجھتے ہیں کہتحصیلدار مبینہ طور پر اپنے اختیارات کا نا جائز استعمال کرتے ہوئے جان بوجھ کرقبائل کو ایک دوسرے کے خلاف استعمال کر رہا ہے انہوں نے عبداللہ مردوئی سمیت تمام گرفتار افراد کو فوری طو رپر رہا کیا جائے