|

وقتِ اشاعت :   March 2 – 2020

اسلام آباد: چین کے ٹڈی دل پر قابو پانے کے ماہرین کے ایک گروپ نے ٹڈی دل سے متاثرہ صوبہ بلوچستان کے علاقے چلغازی کا دورہ کیا اور قبائلی عمائدین سے بات چیت کی۔گوادر پرو ایپ کی رپورٹ کے مطابق کراچی میں چینی قونصل جنرل لی بیجیان، نائب قونصل لن من اور تیسرے سیکرٹری ژانگ لن نے اجلاس میں شرکت کی۔

چینی ماہرین کا خیرمقدم کرتے ہوئے قبائلی عمائدین نے مقامی لوگوں کی جانب سے کورونا وائرس کی وبا کے خلاف جنگ میں چین کی کوششوں کی مکمل حمایت کا اظہار کیا اور مزید کہا کہ امید ہے کہ چین جلد ہی کرونا وائرس پر قابو پا لے گا۔قبائلی عمائدین نے ٹڈی دل کی وجہ سے ہونے والی تباہی سے نمٹنے میں مدد کے لئے بروقت وفد بھیجنے پر چین کا شکریہ بھی ادا کیا۔

دوپہر کے کھانے سے پہلے چینی ماہرین مقامی مقامات سے ٹڈی دل کے نمونے اکٹھے کرنے اور مقامی زرعی ماہرین سے ٹڈی دل پر قابو پانے کے منصوبوں پر تبادلہ خیال کر نے کیلئے ایک ہیلی کاپٹر کے ذریعے دالبندین کے صحرا پہنچے۔اس موقع پر چینی ماہرین نے ٹڈی دل کی تباہی پر ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے بلوچستان حکومت کی جانب سے کئے گئے کاموں کی تعریف کی اور کہا کہ وہ فیلڈ سروے کے نتائج کی بنیاد پر صوبے کے لئے امداد اور مدد کے پروگرام میں مزید بہتری لائیں گے۔

تاکہ مدد کی جاسکے۔ واضح رہے کہ ٹڈی دل نے پچھلے نو مہینوں کے دوران ملک میں تقریبا 30ملین ایکڑ اراضی کو متاثر کیا ہے جس میں سے صرف تین لاکھ پر سپرے ہوا۔ مشرقی پنجاب، جنوب مغربی بلوچستان اور شمال مغربی خیبر پختونخوا میں ٹڈی دل کے حملوں کے بعد وزیر اعظم عمران خان نے اس ماہ کے اوائل میں ٹڈی دل کے کنٹرول سے متعلق ایک قومی ہنگامی صورتحال کا اعلان کیا اور وزارت برائے نیشنل فوڈ سیکیورٹی اینڈ ریسرچ سے چین سے مدد لینے کا کہا۔

چینی سفارت کاروں کے مطابق چینی حکومت نے صورتحال کا تجزیہ لینے کے لئے ہنگامی بنیادوں پر ایک اعلی سطح کا ورکنگ گروپ بھیجا تاکہ حکمت عملی وضع کی جاسکے۔چینی ماہرین پچھلے ہفتے پاکستان پہنچے تھے تاکہ ملک میں ٹڈی دل سے نمٹنے کے لئے مدد فراہم کریں، جس کی وجہ سے جنوبی ایشیائی ممالک کی فوڈ سیکیورٹی کو خطرہ لاحق ہے۔