بلوچستان کے نوجوان آج کراچی پریس کلب سے کوئٹہ تک پیدل لانگ مارچ شروع کریں گے۔ پیدل مارچ کا مقصد وفاقی و صوبائی حکومتوں اور این ایچ اے کی توجہ اس جانب مبزول کرانا ہے۔
مارچ کے شرکاہر سال اس شاہراہ پر خونی حادثات سے آٹھ ہزار سے زائد قیمتی جانیں لقمہ اجل بن جاتی ہیں۔ مارچ کے شرکابلوچستان میں دہشت گردی سے زیادہ لوگ اس شاہراہ پر حادثات سے اپنی قیمتی جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھتے ہیں۔
سنگل ٹریک ہونے کی وجہ سے یہ شاہراہ سفر کے لیئے انتہائی خطرناک بن گیا ہے۔ نیشنل ہائی وے اتھارٹی اور وفاقی حکومت فوری طور پر اس شاہراہ کو دو رویہ بنانے کا اعلان کریں۔ اس سال پی ایس ڈی پی میں رقم مختص کرنے کے باوجود اس منصوبے پر کام شروع نہیں ہوا۔ دہشت گردی اور کرونا وائرس سے زیادہ بلوچستان کے عوام اس خونی شاہراہ سے متاثر ہورہے ہیں۔