نوشکی: بلوچستان نیشنل پارٹی کے سینٹرل کمیٹی کے ممبر میر خورشید جمالدینی نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ بلوچستان نیشنل پارٹی کے مرکزی سیکرٹری جنرل سینیٹر ڈاکٹر جہانزیب جمالدینی کے کوششوں سے بلوچستان کے مختلف اضلاع اور خاص کر رخشان ڈویژن کے لیے ترقیاتی اسکیموں کے حوالے سے حکومتی کمیٹی کو جن اسکیموں کے جو تجاویز دی گئیں تھیں انہیں کا باقاعدہ طور پر وفاقی پی ایس ڈی پی کا حصہ بنانا اور ان کے منظوری لینا انتہائی خوشی کی بات ہے۔
یہ پارٹی کے پالیسیوں اور اجتماعی سوچ کی وجہ سے آج پورے بلوچستان میں پارٹی جو کام کررہا ہے اس کی تعریف ہر ایک کے زبان میں ہے۔ یہ بلوچستان نیشنل پارٹی کے ورکرز کا شیوا رہا ہے جب بھی انھیں موقع ملا ہے تو انہوں نے اپنے ذاتی مفادات کے بجائے اجتماعی سوچ اور اجتماعی مفادات کو ترجیحی دی ہے۔ انھوں نے کہا کہ سینیٹرڈاکٹر جہانزیب جمالدینی صاحب انتہائی مشکل وقت میں اپنے نظریاتی ورکرز کے ساتھ میدان میں سرخرو ہوکر اپنے منزل کی طرف سفر جاری رکھا۔
آج انہی جد وجہد کی بدولت ہر میدان میں پارٹی کو لیڈ کر رہا ہے جو ہر نظریاتی ورکرز کیلئے امید بنا ہوا ہے۔ اس کی اسی اجتماعی سوچ نے رخشان ڈویژن کے لیے کئی اجتماعی اسکیمز شامل کیے ان کاموں میں انجیری،ازدھا کول، گیندری،باغی ڈیمز نوشکی کی تعمیر، بغ ماڈون، کروری، مشکیچاہ، کوہلمیہ، جویلی ڈیمز ضلع چاغی33کے وی گرڈ اسٹیشن عیسی چاہ، 33کے وی گرڈ اسٹیشن احمد وال کی تعمیر،1500 ہوم سولر کٹ آمری ایریا چاغی، 1500ہوم سولر کٹ مختلف ضلع نوشکی، 1500ہوم سولر کٹ مختلف گاں ڈاک، عیسی چاہ نوشکی کی منظوری، مین روڈ آر سی ڈی نوشکی زنگی آباد۔
تعمیر برائے روڈ بٹو تا بٹولنڈی روڈ تعمیر یونین کونسل ڈاک، نوشکی تا تحصیل چاغی، تعمیر برائے روڈ ہزار جغت تا عیسی چاہ ضلع نوشکی، تعمیر برائے روڈ زارہ چاہ تا مل تعمیر روڈ این 65تا گوالدین مستونگ، تعمیر انہی کی کوشش سے شامل ہوئے۔ انھوں نے کہا کہ بلوچستان نیشنل پارٹی کینمائندوں کا ہمشیہ یہی کوشش ہوا ہے کہ بلوچستان کے جملہ مسائل کے حل کیلئے بھرپور جدوجہد کی جائے گی ترقیاتی کاموں کے حوالے سے بلوچستان کے علاقوں کو ہمیشہ نظر انداز کیا۔
ان علاقوں کو ترقی یافتہ بنانے کیلئے کبھی کوشیش تک نہیں کیے جس کسی بھی پارٹی کانمائندہ کامیاب ہوا ہے وہ اپنے ذاتی عزیز و رشتہ داروں تک محدود رہا ہے۔ لیکن بلوچستان نیشنل پارٹی کے مرکزی سیکرٹری جنرل سینیٹر ڈاکٹر جہانزیب جمالدینی نے پارٹی پالیسیوں اور عوام کو درپیش اجتماعی مسائل کو مد نظر رکھ کر وفاقی پی ایس ڈی پی میں اربوں روپے کے منصوبے شامل کرانے میں پارٹی کے نمائندے کامیاب رہی تاکہ عوام کو درپیش مشکلات کسی حد تک کم ہو سکیں۔
ہم ایک نظریاتی ورکر سے ایسی ہی امید رکھتے ہیں جس طرح سینیٹر صاحب نے بلوچستان عوام کے برپور عوامی نمائمندگی کا حق کرنے کی کوشش کی اور امید کرتے ہے وہ اپنا یہ جد و جہد اسی طرح جاری رکھے گا