|

وقتِ اشاعت :   March 16 – 2020

کوئٹہ :  صوبائی وزیر داخلہ و پی ڈی ایم اے میر ضیا ء لانگو نے کہا ہے کہ قرنطینہ میں موجود افراد کو ہر قسم کی سہولیات فراہم کی جارہی ہیں،صوبائی حکومت کے پاس بجٹ موجو د ہے ہسپتالوں میں جو بھی سہولیات چاہیے ہونگی مہیا کریں گے،تفتان میں قرنطینہ میں رکھے گئے افراد کو دوبارہ قرنطینہ میں رکھا جارہا ہے تا کہ کسی بھی قسم کا ابہام باقی نہ رہے،عوام حکومت کے ساتھ تعاون کرے تا کہ جلد از جلد وباء پر قابو پا جاسکے۔

یہ بات انہوں نے پیر کو میاں غنڈی میں پی سی ایس آئی آر کے دفتر میں قائم قرنطینہ مرکز کے دورے کے موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہی، انہوں نے کہا کہ کورونا وائرس عالمی وباء بن چکی ہے جس کے تدارک کیلئے صوبائی حکومت محدود وسائل کے باوجود اقدامات اٹھا رہی ہے حکومت کی توجہ کا مرکز قرنطینہ میں رکھے گئے لوگ ہیں،انہوں نے کہا کہ ایران سے لوگوں کو لانا بہت بڑا مسئلہ تھا لیکن حکومت نے یہ طے کیا ہم اپنے لوگوں کو وطن واپس لائیں گے جس کے بعد انہیں ایران سے تفتان میں قرنطینہ میں منتقل کیا گیا صوبائی حکومت کورونا وائرس کی روک تھام کے لئے تمام وسائل بروئے کا ر لا رہی ہے۔

قرنطینہ میں موجود افراد کی تکلیف کا اندازہ ہے ہم انہیں سہولیات مہیا کر رہے ہیں لیکن جب تک عوام تعاون نہیں کریگی یہ اقدامات کامیاب نہیں ہو سکتے یہ تمام اقدامات عوام کی صحت کے تحفظ کے لئے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ وزیراعظم روزانہ کی بنیاد پر کورونا وائرس کی صورتحال کا جائزہ لے رہے ہیں انہوں نے مسائل حل کرنے کے لئے ایک سے دو دن کا وقت مانگا ہے جس کے بعد سہولیات مہیا کر دی جائیں گی،اس وقت صوبائی حکومت کے پاس 10افراد میں کورونا وائرس کی تصدیق ہونے کے اعداد شمار ہیں،ابھی تک ایسی نوبت نہیں آئی کہ ہم لاک ڈاؤن کی طرف جائیں حالات ایسے ہوئے کہ اگر لاک ڈاؤن کرنا پڑا تو یہ قدم اٹھا یا جاسکتا ہے لیکن فل الحال ایسی کوئی ضرورت نہیں ہے۔

انہوں نے کہا کہ پی ڈی ایم اے اور محکمہ صحت کو وافر مقدار میں ماسک کا بندوبست کرنے کی ہدایت کردی ہے قرنطینہ سینٹر میں لوگوں کو کھانے پینے کی اشیاء مہیا کی جارہی ہیں اگر کسی بھی چیز کی ضرورت پڑی تو ہم انہیں فراہم کرنے سے دریغ نہیں کریں گے قرنطینہ میں لوگوں کو باربی کیو اس لئے دیا گیا تا کہ انہیں اچھا ماحول اور سکون فراہم کر سکیں ہر چیز کو منفی انداز میں نہیں لینا چاہیے بچوں کو کھولنے بھی دئیے گئے ہیں تا کہ وہ تنگ نہ ہوں کسی بھی ہسپتال میں سہولیات کی ضرورت ہوئی تو فراہم کی جائیں گی۔