سعودی عرب کے وزارت اسلامی امور نے اپنے جاری کردہ بیان میں واضح کیا ہے کہ کل بروز جمعہ کو تمام مساجد میں ظہر کی اذان دی جائے گی جبکہ لوگ اپنے گھر وں میں ظہر پڑھیں گے۔
سعودی پریس ایجنسی (واس) کے مطابق وزارت نے کہا ہے کہ’ کل جمعہ کو مساجد میں نماز جمعہ کی طرح دو اذانوں کے بجائے صرف ظہر کی اذان دی جائے گی‘۔
اعلامیہ میں کہا گیا ہے ’فیصلے سے حرمین شریفین کو استثنیٰ ہے جہاں جمعے کی نماز ادا کرنے کی اجازت ہوگی‘۔
وزارت نے شہریوں اور مقیم غیر ملکیوں کو ہدایت کی ہے کہ وہ کل ظہر کی نماز گھروں میں انفرادی طور پر ادا کریں۔ سعودی عرب کی کسی مسجد میں نماز جمعہ نہیں ہوگی۔
وزارت نے کہا ہے کہ ’کرونا وائرس کے باعث سعودی عرب کے سرکردہ علما بورڈ نے جمعہ اور باجماعت نماز معطل کرنے کا فتوی دیا تھا‘۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز سعودی عرب نے مہلک کرونا وائرس کو پھیلنے سے روکنے کے لیے مملکت بھر میں مساجد میں جمعہ اور پنج وقت نمازوں کی ادائی معطل کرنے کا اعلان کیا تھا۔
سعودی وزیر اسلامی امور شیخ ڈاکٹر عبداللطیف آل الشیخ نے سعودی عرب کی تمام مساجد میں باجماعت نماز پر عارضی پابندی کا حکم جاری کیا تھا ۔
سعودی وزیر نے مزید کہا تھا کہ مکہ مکرمہ میں مسجد الحرام اور مدینہ منورہ میں مسجد نبوی صلی اللہ علیہ وسلم میں اس پابندی کا اطلاق نہیں ہوگا اور وہاں بدستور نمازوں کی ادائی جاری رہے گی۔
لیکن اب حالیہ بیان کے مطابق صرف ظہر کی اذان دینے کا فیصلہ کیا گیا ہے اور نمازی اپنے اپنے گھروں میں ہی نماز ادا کریں گے۔
یاد رہے کہ یہ فیصلہ کورونا وائرس کے پھیلاﺅ کو روکنے کے لیے احتیاطی تدبیر کے طور پر سعودی عرب کے ممتاز علماءبورڈ کے فتوے کی بنیاد پر کیا گیا ہے, مساجد میں اذان پر اکتفا کیا جائے گا۔
واضح رہے کہ سعودی عرب میں وزارت صحت کے حکام کا کہنا ہے کہ مملکت میں کرونا (کوویڈ 19) وائرس کے مزید 67 کیسز کی تصدیق کی گئی ہے۔ جس کے بعد ملک میں کروناوائرس کے متاثرہ مریضوں کی کل تعداد 238 ہوگئی ہے۔
خیال رہے کہ اس سے قبل متحدہ عرب امارات اور ترکی بھی باجماعت نمازوں پر پابندی عائد کرچکے ہیں جب کہ ایران میں نماز جمعہ کی ادائیگی روک دی گئی ہے۔