|

وقتِ اشاعت :   March 20 – 2020

چمن: مظلوم اولسی تحریک کے چیئرمین مشر حاجی صادق خان اچکزئی،اور پاٹی کے دیگرعہدیداروں کی جانب سے پاک افغان بارڈر کی بندش کے خلاف احتجاجی مظاہرہ کیا گیا مظاہرے میں کارکنوں اور ہزاروں کی تعدادمیں عوام نے شرکت کی مظاہرہ شہر کے مختلف شاہراہوں سے ہوتے ہوئے شہداء چوک پر جلسہ عام میں تبدیل ہوا مظاہرین نے پاک افغان بارڈر کی بندش کے خلاف شدیدنعرے بازی کی۔

مظاہرین نے کہا کہ کروناوائرس کے باعث ہم پر روزگار کے دروازے بند کرنا اور چمن میں قائم قرنطینہ سینٹر میں دیگرشہروں کے زائرین کی منتقلی کا شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہیں مظلوم اولسی تحریک جنوبی پشتونخواء کے حتجاجی مظاہرہ میں شرکاء نے کہا کہ پاک افغان بارڈر دوستی گیٹ کی بندش سے ہزاروں گھرانے بے روزگاری اور ٹرانسپورٹر مزدور طبقہ امپورٹ ایکسپورٹ اور لوکل کاروبار بلکل تباہ ہوگیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ چمن میں تجارت کی بندش سے خوف وحراس پھیل گیا ہے اور تاجروں کا معاشی قتل عام بدستور جاری ہے اور چمن پاک افغان بارڈر باب دوستی گیٹ کی بندش کے خلاف آج ہم احتجاجی مظاہرے پر مجبور ہوگئے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ اگر ہمارا مطالبہ حل نہ کیا گیا تو تمام پشتون بیلٹ کی تمام اصلاح کیلئے مذید احتجاج کا شیڈول جاری کیا جائے گا اور چمن کوئٹہ شاہراہ کو کچلاک اور چمن کوژک کے مقام پر بند کریں گے انہوں نے کہاکہ صوبے بھر میں ایرانی اور پشتون سرحد کو بند کرکے روزگار دینے کی بجائے ہمیں بے روزگار کیا جارہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ چمن میں روزگار کے تلاش کیلئے 20ہزار سے زائد افراد پاک افغان بارڈر باب دوستی گیٹ کا رخ کرتے ہیں اور حکمران انہیں روزگار دینے کی بجائے بے روزگار کررہے ہیں اانہوں نے کہا کہ ہمیں دیوار سے لگانے کی کوشش کی جارہی ہیں جس کی جتنی مذمت کی جائے کم ہے انہوں نے آخر میں کہا کہ اگر ہمارے مطالبات نہ مانے گئے تو ہم احتجاجی مظاہروں کا دائرہ مذید وسیع کریں گے۔