|

وقتِ اشاعت :   March 21 – 2020

تربت: بی این پی عوامی کے مرکزی سینئر نائب صدر سابق صوبائی وزیر میر اصغر رند نے کہاکہ وفاقی حکومت کی غیر زمہ دارانہ پالیسوں اور بلوچستان کی صوبائی حکومت کی نااہلی سے نوول کرونا وائرس ملک کے طول و عرض میں پھیلتی چلی جارہی ہے چائینہ سے طلبا وطالبات کو اس لئے واپس نہیں بلوایا کہ ان کے ذریعے یہ وائرس پھیل جائے گا جسے روکنا ہمارے بس کی بات نہیں ہوگی۔

لیکن ایران سے منسلک بلوچستان کی سرحدی پٹی کو کھول کر کرونا وائرس کو خوش آمدید کہا گیا اسے صوبائی اور وفاقی حکومت کی فارغ العقل فیصلے سے تعبیر کیا جائے گا انہوں نے کہا کہ تمام ملکی وغیر ملکی میڈیا نے کرونا وائرس کے باعث ایران کی صورت حال کو تشویشناک قرار دیا تھا جہاں روزانہ سینکڑوں مریض وائرس کے باعث موت کے منہ میں جارہے ہیں ہر دس منٹ پر ایک شخص کی جان چلی جاتی ہے۔

تفتان بارڈر پر قائم قرنطینہ سینٹر جسے خیمہ بستی کا نام ہی دیا جاسکتا ہے بغیر طبی و تربیتی حملے، ہر خیمے میں دسواں افراد کو اکھٹا کرنا عدم سہولیات کھانے پینے کی اشیا کی عدم دستیابی دیگر وجوہات کی بنا پر کرونا وائرس پورے ملک میں جنگل میں آگ کی طرح پھیل گئی ہے حکومت کی غیر زمہ دارانہ فیصلے وائرس کے پھیلا کا سبب بن رہے ہیں افسوس کا مقام ہے ایک طرف ایران بارڈر کھول دیا گیا ہے تو دوسری طرف افغانستان بارڈر بھی کھولا جارہاہے۔

اس سے یہ بات صاف واضح ہے کہ وفاقی حکومت ایک خاص حکمت عملی کے تحت کرونا وائرس کے پھیلا میں منصوبہ بندی کررہی ہے تاکہ بیرونی امداد ملے اور مملکت کے قرضے آئی ایم ایف سے معاف کروائے جا سکیں مگر احمقانہ سوچ ہے انہوں نے کہا کہ چائینہ میں جنوری کے مہینے میں کرونا وائرس رپورٹ ہونا شروع ہوئے یہ جانتے ہوئے بھی دوسرے ممالک میں پھیل سکتا ہے