|

وقتِ اشاعت :   March 23 – 2020

سابق صدر جنرل (ر) پرویز مشروف کے دور اقتدار میں اختیارات جب نچلی سطح پر منتقل کیے گئے تو گراس روٹ پر ترقی کے عمل کو شروع کرنے کے لیے حکمت عملی کی گئی تھی کہ فارم ٹو مارکیٹ سڑکوں کی تعمیر اولین ترجیح تھی وہ ترقی کا خواب گزشتہ روز حلقہ پی بی گیارہ تمبو میں وزیراعلیٰ بلوچستان کے مشیر محنت وافرادی قوت اس سے قبل مشیر تعلیم حاجی محمد خان لہڑی کے حلقہ انتخاب میں دیکھنے کو ملا ایک منصوبے کے تحت دیہاتوں کو بجلی کی فراہمی کے ساتھ ساتھ مین سڑک تعمیر کرکے ہر چھوٹے بڑے گوٹھ کو بلیک ٹاپ روڈ دینے کا کام تیزی سے جاری ہے۔

ایسا محسوس ہوا جیسے ماڈل ولیج بنانے کے لیے منصوبہ بندی ہو اس سے بڑھ کر ڈیرہ مراد جمالی تا فیض آباد مین سڑک جو 93کروڑ کی لاگت سے تعمیر ہو رہی ہے یہ کسان زمیندار کے لیے زرعی شعبے کے لیے انقلاب برپا کردے گی کیونکہ تمبو کی عوام کسانوں زمینداروں کا کاروبار ڈیرہ مراد جمالی اوستہ محمد کے ساتھ منسلک ہے ٹرانسپورٹرز اچھی سڑکوں کے ہونے کی وجہ کرایوں میں کمی کریں گے گو کہ اس منصوبے میں محکمہ مواصلات وتعمیر ٹھیکیداروں سے ملکر غیر معیاری کام کرنے کی کوشیش کر رہے ہیں لیکن عوامی میڈیا سینٹرکی ٹیم کی جانب سے جب توجہ دلائی گئی تو مشیر صاحب نے ٹھیکیداروں اور آفیسران سے جواب طلب کرکے میعاری سڑک بنانے کے احکامات جاری کر دیئے ہیں۔

حاجی محمد خان لہڑی نے بتایاکہ سابقہ دور اور موجودہ دور حکومت میں 650سے زائد دیہاتوں کو بجلی فراہم کی گئی ہے جس پر کروڑوں روپے خرچ ہوئے ہیں وزیراعلیٰ بلوچستان کی ایجوکیشن پالیسی کے تحت میں ہائی مڈل سکولوں کو اپ گریڈ کیا جا رہا ہے محکمہ تعلیم میں مختصر وقت میں ہزاروں بیروزگاروں کوروزگار فراہم کرکے سالوں سے خالی آسامیوں کو فل کیا ہے کیونکہ علاقے کی عوام ہماری سیاسی پالیسی پر مکمل یقین رکھتی ہے اور ہمارا ساتھ دے رہی ہے اور کہاکہ بہت جلد میڈیا کی ٹیم کے ہمراہ منجھو شوریٰ بیرون کے علاقوں کا دورہ کرکے ترقیاتی منصوبوں کو دکھائیں گے منجھوشوریٰ تا مگسی شاخ آر ڈی چالیس پچاس ساٹھ کی سڑکیں زرعی شعبے کی ترقی کی علامت ہے۔

تحصیل تمبو کے ترقیاتی منصوبوں سے ڈیرہ مراد جمالی شہر کا موازنہ کیا جائے تو کھنڈرات لگ رہا ہے دو سالوں سے ایک انچ بھی روڈ تعمیر بھی بنائی نہیں گئی ہے شرقی سیوریج نالہ گولہ چوک میر محمد صادق عمرانی روڈ پر سیوریج کے گندے پانی نے تالاب کی شکل اختیار کر لی گئی ہے جبکہ قومی شاہراہ مین بازار ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہو چکی ہے کاش ڈیرہ مراد جمالی میں بھی بابائے سیاست سابق صوبائی وزیر میر عبدالغفور لہڑی کا کوئی بھائی رکن صوبائی اسمبلی یا سابق صوبائی وزیر میر محمد صادق عمرانی یا پی ٹی آئی کے میر شوکت خان بنگلزئی منتخب ہوتے تو ڈیرہ مراد جمالی پیرس سے کم نہ ہوتا کیونکہ ڈیرہ مراد جمالی کے کل آٹھ روڈ ہیں چار سی ایم پیکیج سے بنے ہوئے ہیں۔

باقی چار بنوانے ہیں میرا بیس سالہ صحافتی تجربہ بتاتا ہے آئندہ انتخابات میں حلقہ پی بی گیارہ ڈیرہ مراد جمالی سے سخی عبدالروف لہڑی انتخابات میں حصہ لیں گے پھر قوی امکان ہے کھنڈرات میں رہنے والی عوام اپنی تقدیر بدلنے کے لیے بابائے سیاست میں عبدالغفور لہڑی کو ہی ووٹ دیں گے شاہد نصیرآباد کا ڈویژنل ہیڈ کوارٹر ڈیرہ مراد جمالی تمبو کے ترقیاتی کاموں کے برابر آسکے۔