کوئٹہ: بلو چستان ہائیکورٹ کے اعلامیے کے مطابق چیف جسٹس جمال خان مندوخیل نے راجہ ربنواز ایڈووکیٹ کی جانب سے کورونا وائرس سے متعلق دائر کردہ آئینی درخوست کی سماعت کے احکامات صادر فرما دیئے اور تمام فریقین کو نوٹسز جاری کر دیئے گئے جبکہ محکمہ صحت بلو چستان اور پی ڈی ایم اے سے پورے صوبے میں کرونا وائرس کے علاج پر مامور ڈاکٹرز ودیگر طبی عملہ کو مکمل حفاظتی کٹس کی فراہمی سے متعلق اب تک کئے گئے۔
اقدامات،دستیاب وینٹی لیٹرز اور اس سے متعلق مستقبل کے منصوبہ بندی کے ساتھ ساتھ وینٹی لیٹرز چلانے کیلئے عملہ کوٹریننگ سے متعلق اب تک کئے گئے اقدامات،بڑے پیمانے پر کورونا وائرس کی تشخیص سے متعلق ٹیسٹ کیلئے کئے گئے اقدامات اور کورونا وائرس کے مریضوں کیلئے خریدے گئے سامان بشمول مانیٹرز اور تھرمل گن وغیرہ کی مکمل تفصیلات سے متعلق ر پورٹ طلب کر لی گئی۔
مزید براں لوکل انتظامیہ سے مکمل لاک ڈاؤن پر عملدرآمد اور محکمہ داخلہ اور ڈپٹی اٹارنی جنرل سے افغانستان اور ایران بارڈرز پر کورونا وئرس سے متعلق احتیاطی تدابیر وانتظامات اور مذکورہ بارڈرز کی بندش کے عدالت عالیہ کے حکم نامے پر عملدرآمد سے متعلق تفصیلات بھی طلب کر لی گئیں نیز مذکورہ مقدمے میں گزشتہ سماعت کے دوران چیف جسٹس کے حکم پر آئی جی جیل خانہ جات بلوچستان کی طرف سے معمولی نوعت کے جرائم میں ملوث قیدیوں کی مکمل۔
تفصیلات اور جیل میں موجود قیدیوں کی کورونا وائرس سے متعلق اب تک اختیار کر دہ احتیاطی تدابیر سے متعلق جمع شدہ رپورٹ پر سماعت بھی ہوگی مزید براں اس م تعلق مقامی وکلاء کی جانب سے مختلف آئینی درخواستیں جو انہوں نے عدالت عالیہ کی بندش کے پیش نظر الیکٹرونکل فائل کی تھیں جس سے چیف جسٹس نے فوری طورپر درج کرنے اور اس متعلق مورخہ 30مارچ 2020کو سماعت سننے وتمام فریقین کو نوٹسز جاری کرنے کے احکامات کر دیئے گئے۔
اس کے ساتھ ساتھ نیب کے زیر حراست قیدیوں اور ضمانت سے متعلق آئینی درخواست کو بھی مورخہ 30مارچ 2020بروز پیر سماعت کیلئے نوٹسز جاری کر دیئے گئے مقدمات کی سماعت کیلئے چیف جسٹس کے حکم پر مورخہ 30مارچ 2020کیلئے تین ڈویژنل بینچز اور ایک سنگل بینچ تشکیل کر دیئے گئے۔