ڈیرہ مراد جمالی : بالائی بلوچستان کے مختلف علاقوں کوہلو ہرنائی ناڑی سمیت لہڑی گھگی ڈیم کے سیلابی ریلے نصیر آباد میں داخل ہو گئے۔
سیلابی ریلوں کے باعث گندم سمیت دیگر فصلات زیر آب آنے کے ساتھ کئی دیہات بھی سیلابی پانی کی لپیٹ میں آ گئے کئی خاندان محفوظ جگہوں پر پناہ لے لی مقامی انتظامیہ بھاری مشینری کے ذریعے سیلابی ریلوں کو محفوظ راستے دیتے ہوئے مزید نقصانات ہونے سے بچا لیا گیا۔
صوبائی وزیر لیبر اینڈ مین پاور حاجی محمد خان لہڑی کا قبولہ سمیت دیگر متاثرہ علاقوں کا دورہ سیلابی صورتحال کا جائزہ لیا سیلابی ریلوں کی اطلاع ملتے ہی ڈپٹی کمشنر نصیر آباد حافظ محمد قاسم کاکڑ کی خصوصی ہدایت پر اسسٹنٹ کمشنر غلام حسین بھنگر،تحصیلدار بہادر خان کھوسہ۔
ڈپٹی ڈائریکٹر ایم ایم ڈی عبدالحمید پلال اور ایس ڈی او ایریگیشن خادم حسین لہڑی مشینری کے ہمراہ ربیع بیرون کے مختلف علاقوں میں پہنچ کر آنے والے سیلابی ریلوں کو محفوظ راستہ دیتے ہوئے مزید نقصانات سے نصیر آباد کے علاقوں کو بچا لیا گیا ہے۔
ایریگیشن کی مقامی انتظامیہ کا کہنا ہیکہ سیلابی صورتحال سمیت دیگر کسی بھی حالات سے نمٹنے کے لیئے تمام تر انتظامات کئے گئے ہیں تاہم سیلابی پانی کے ریلوں میں کمی آنے کے باعث مزید نقصان کا اندیشہ نہیں ہے تاہم متاثرہ آبادی کو محفوظ مقامات پر منتقل کر دیا گیا ہے ایریگیشن اور دیگر حکام سیلابی پانی سمیت دیگر صورتحال کو کنٹرول میں رکھ کر ہر ممکن وسائل کو بروئے کار لا رہے ہیں۔