|

وقتِ اشاعت :   March 31 – 2020

پاکستان میں کوروناوائرس سے اب تک20 فراد ہلاک جبکہ1600 سے لوگ متاثر ہو چکے ہیں۔پاکستان میں مزید6 افراد کورونا وائرس کے سبب ہلاک ہوئے۔ پنجاب میں کورونا وائرس کے 618 کیسز رپورٹ ہو چکے ہیں۔سندھ 508 اور بلوچستان میں کورونا کے 152 کیسز رپورٹ ہوئے ہیں۔ گلگت بلتستان میں 128 اور آزاد کشمیر میں کورونا کے 6 کیسز سامنے آئے ہیں۔کورونا وائرس کے سبب سندھ میں 7، پنجاب6، خیبرپختونخوا5، بلوچستان ایک اور گلگت بلتستان میں بھی ایک ہلاکت ہوئی ہے۔

پنجاب حکومت نے کورونا سے تحفظ اور پھیلاؤ روکنے کا آرڈیننس جاری کردیا جس کے تحت حکومت کسی بھی طرح کی پابندی کہیں بھی لگا سکے گی۔بچوں کو اسکولوں یا اجتماعات میں بھیجنے پر پابندی لگا دی گئی ہے جب کہ میتوں کی تدفین کا اختیار بھی حکومت کو ہوگا۔ کسی بھی وقت عوام کی اسکریننگ کی جاسکے گی اور کسی بھی احتیاطی تدابیرنہ اپنانے پردو ماہ قید ہوگی۔سندھ میں بھی کورونا کا پھیلاؤ کم کرنے کیلئے صوبائی حکومت کی جانب سے سخت اقدامات کیے جا رہے ہیں۔ لاک ڈاؤن پر عمل در آمد کیلئے کراچی پولیس نے ایپ متعارف کرا دی ہے۔حکام کے مطابق سٹیزن مانٹیرنگ ایپ سے شہریوں کی نقل و حرکت محدود کی جائے گی اور شہری ایک دن میں دو مرتبہ سے زائد نقل وحرکت نہیں کرسکیں گے۔

کراچی سمیت سندھ بھرمیں پیٹرول صرف صبح آٹھ سے شام پانچ بجے تک ملے گا اور پمپس مالکان کو بوتلوں میں پٹرول دینے سے منع کردیا گیا ہے۔کورونا سے نمٹنے کے لیے پاک فوج سول انتظامیہ کے شانہ بشانہ ہے۔ گلگت بلتستان، آزادکشمیر سمیت چاروں صوبوں میں پاک فوج کے دستے تعینات ہیں اور تمام داخلی راستوں کی نگرانی کے لیے چوکیاں قائم ہیں۔دوسری جانب دنیا بھر میں کورونا سے 34035 افراد ہلاک ہوئے جب کہ مریضوں کی تعداد سات لاکھ 22 ہزار سے تجاوز کرگئی ہے۔اٹلی میں کورونا سے مزید سات سو چھپن افراد ہلاک ہوگئے اور مجموعی اموات دس ہزار سات سو اناسی ہوگئی ہیں جب کہ وائرس سے متاثرہ افراد کی تعداد ستانوے ہزار سے بڑھ گئی ہے۔

چین میں کورونا پر کافی حد تک قابو پالیا گیا ہے اور ملک بھر میں صرف ڈھائی ہزار مریض رہ گئے ہیں۔ کورونا کا سب سے پہلا مرکز ووہان میں معمولات زندگی بحال ہونے لگے ہیں اور شہر کو کھول دیا گیا ہے۔امریکہ میں کورونا کیسز کی تعداد ایک لاکھ بیالیس ہزارسے تجاوز کر گئی اور چوبیس سو چوراسی سے زائد افراد ہلاک ہوئے ہیں۔امریکی صدر نے کہا ہے کہ آئندہ دو ہفتوں کے دوران شرح اموات میں مزید اضافہ ہوگا اور طبی گائیڈ لائنز کو 15اپریل تک بڑھائیں گے۔اسپین میں 24 گھنٹوں کے دوران کورونا وائرس سے 821 افراد ہلاک ہو چکے ہیں جب کہ اسی ہزار سے زائد کیسزرپورٹ ہوئے۔فرانس میں چھبیس سوسے زائد افراد کورونا وائرس کے سبب ہلاک ہو چکے ہیں جب کہ جرمنی میں کورونا مریضوں کی تعداد باسٹھ ہزار سے تجاوز کر گئی ہے۔

برطانیہ میں کورونا سے ہلاکتیں بارہ سو اٹھائیس ہو گئی ہیں جب کہ متاثرہ افراد کی تعداد انیس ہزار سے زائد ہے۔برطانوی ہیلتھ سیکرٹری کے مطابق برطانیہ میں روزانہ دس ہزار افراد کے کورونا ٹیسٹ ہو رہے ہیں۔خلیجی ممالک میں بھی کورونا کیسز کی تعداد بڑھ گئی ہے۔ سعودی عرب میں کورونا کے تیرہ سو مریض ہیں اور 8 لوگ جان کی بازی ہار چکے ہیں۔جدہ میں کرفیو کا دورانیہ تین بجے سہ پہر سے صبح چھ بجے تک کردیا گیا ہے۔ ایران میں ہلاکتیں ڈھائی ہزار سے تجاوز کر گئی ہیں۔کورونا وائرس کا کوئی بھی ویکسیئن اب تک تیار نہیں ہوا جو ادویات فلوکیلئے ڈاکٹرکی ہدایات کے مطابق دی جارہی ہیں انہیں ہی فی الوقت استعمال میں لایاجارہا ہے۔

وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے کیلئے سب سے زیادہ توجہ اس وقت ہجوم کو روکنا، لاک ڈاؤن یا کرفیو کے ذریعے لوگوں کو گھروں تک محدود کرنا ہے جسے دنیا بھر کے ممالک میں بطور فارمولا اپنایاجارہا ہے جبکہ پاکستان میں بھی لاک ڈاؤن کی صورتحال ہے تاکہ کیسز کی شرح کم سے کم ہوسکے اور عوام کو بھی چاہئے کہ حکومت پاکستان کے ساتھ مکمل تعاون کریں تاکہ انسانی جانوں کا تحفظ یقینی ہوسکے۔