نوشکی: بلوچستان نیشنل پارٹی کے سینٹرل کمیٹی کے رکن و ایم پی اے نوشکی میر بابومحمد رحیم مینگل نے نوشکی میں بجلی کی طویل لوڈشیڈنگ کی سخت الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا کہ کیسکو سوچے سمجھے منصوبے کے تحت عوام کو زہنی اور معاشی طور پر مفلوج کررہی ہے،ہرسال اس سیزن میں طویل اور غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ کا آغاز کرکے زمینداروں تاجربرادری اور گھریلوں صارفین کو ازیت سے دوچار کیا جاتا ہے۔
اور یہ سلسلہ سال بھر جاری رہتا ہے، انہوں نے کہا اس سیزن میں جب زمینداروں کو زرعی فصلات کیلئے زیادہ پانی کی ضرورت ہوتی ہے تو کیسکو زرعی فصلوں کو تباہ کرنے کیلئے لوڈشیڈنگ میں اضافہ کرتا ہے اسی طرح دکانداروں بالخصوص ٹیلرنگ،ویلڈنگ والوں کا سیزن شروع ہو چکا ہے۔ انہوں نے کہاکہ اگر واپڈا کا رویہ یہی رہا تو وہ عوام کے ہمراہ واپڈا کے خلاف بھرپوراحتجاج سے گریز نہیں کرینگے۔
انہوں نے کہاکہ کرونا وائرس کے وبا کی وجہ سے لوگ گھروں میں محصور ہیں،بازار تقریبا مکمل طور پر بندہے جس سے ہزاروں وولٹ بجلی کی بچت ہو رہی ہے اس کے باوجود واپڈا نوشکی کی جانب سے نوشکی کے دیہی علاقوں میں بجلی کی آنکھ مچولی اور لوڈشیڈنگ سمجھ سے بالاتر ہے جس سے زمینداروں کے قیمتی مشینیں اور ٹیوب ویلز خراب ہورہی ہے،لوگ پانی کے بوند بوند کیلئے ترسنے پرمجبور ہورہے ہیں۔
اورواپڈا ماضی کی طرح کسان اور زمینداروں کا جو تھوڑا بہت فصل ہے جو کہ ان کا واحد ذریعہ معاش ہیوہ بربادکرنیپرتلی ہوئی ہے۔انہوں نے کہا کہ ایک طرف ضلعی انتظامیہ نے دفعہ 144 نافذ کی ہے تا کہ اس آفت زدہ وقت میں لوگ گھروں میں رہیں لیکن لوگوں کو واپڈا کے خودساختہ لوڈشیڈنگ گھروں سے نکلنے پر مجبور کررہی ہے جس سے نوشکی میں کرونا وبا پھیلنے کا شدید خطرہ لاحق ہوسکتا ہے جس کی تمام تر ذمہ داری واپڈا نوشکی پر عائد ہوگی۔