دنیا بھر میں کورونا وائرس سے ہلاکتوں کا سلسلہ جاری ہے اور امریکا سمیت اٹلی، اسپین میں یہ وباء بری طرح سے پھیل چکی ہے۔گزشتہ دو دنوں میں امریکا میں کورونا وائرس کے کیسز کی تعداد میں اتنی تیزی سے اضافہ ہوا ہے کہ اس نے اٹلی اور اسپین کو بھی پیچھے چھوڑ دیا ہے۔امریکا میں نئے مزید 409 کیسز سامنے آئے ہیں جس کے بعد متاثرین کی تعداد 163500 تک جا پہنچی ہے جبکہ ہلاکتوں کی مجموعی تعداد 3 ہزار سے تجاوز کر گئی ہے۔اس حوالے سے کورونا وائرس ٹاسک فورس کی بریفنگ کے دوران امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ ہمارے پاس 10 کمپنیاں ہیں جو وینٹی لیٹرز بنارہی ہیں جنہیں ہم نے اجازت دیدی ہے جبکہ دوسرے ممالک تو کبھی اس کی صلاحیت نہیں رکھتے، میرے خیال سے ہم جلد اچھے حالات میں ہوں گے۔
امریکی شہر نیویارک میں سب سے زیادہ ہلاکتیں سامنے آنے کے بعد نیویارک کے گورنر نے ٹرمپ انتظامیہ پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ سائنسدانوں، حکومتی پروفیشنلز کو ٹرمپ کے سامنے کھڑے ہونا چاہیے اور انہیں بتانا چاہیے کہ یہ کوئی سیاسی سرگرمی نہیں، کوئی اخباری تعلق نہیں، کیا انہیں یہ واضح نہیں کہ موت کا سونامی آرہا ہے۔ یورپی ملک اٹلی میں تیزی سے بڑھتے کیسز میں کمی آئی ہے اور گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران کوئی نیا کیس سامنے نہیں آیا لیکن اعداد و شمار کے مطابق یہاں کیسز کی مجموعی تعداد 101739 ہے جو تمام ممالک کے مقابلے میں دوسرے نمبر پر ہے جبکہ ہلاکتوں کی تعداد 11 ہزار ہے جو پوری دنیا میں سب سے زیادہ ہے۔گزشتہ ہفتے سے اسپین میں بھی تیزی سے کیسز رپورٹ ہوئے ہیں، 24 گھنٹے کے دوران 800 سے زائد افراد لقمہ اجل بن گئے ہیں جس کے بعد ہلاکتوں کی تعداد 7340 ہوگئی ہے جبکہ مجموعی کیسز کی تعداد 87956 ہے۔ چین نے وائرس پر تقریباً قابو پالیا ہے، گزشتہ روز سے چین کے شہر ووہان جہاں سے کورونا وائرس کی شروعات ہوئی تھی، وہاں لاک ڈاؤن اب جزوی ختم کردیا گیا ہے جس کے بعد کاروباری سرگرمیاں بحال ہورہی ہیں۔
چین میں کورونا وائرس سے متاثرین کی مجموعی تعداد 81518 ہے جس میں سے 76052 مریض صحتیاب ہوچکے ہیں جبکہ ہلاکتوں کی تعداد 3305 ہے۔ کورونا وائرس کے کیسز میں چین اب دنیا میں چوتھے نمبر پر آگیا ہے۔ترکی میں بھی کورونا وائرس کے اب تک 10 ہزار سے زائد کیسز رپورٹ ہوچکے ہیں جبکہ انتقال کرنے والوں کی تعداد 160 سے زائد ہے۔ کورونا وائرس کے پیش نظر سعودی حکومت نے حفاظتی اقدامات کرتے ہوئے مطاف کو بند کردیا تھا جسے اب مختصر افراد کے لیے کھول دیا گیا ہے۔سعودی عرب میں متاثرین کی تعداد 1500 کے قریب ہے جبکہ 8 افراد جان سے ہاتھ دھو بیٹھے ہیں۔
واضح رہے کہ مہلک کورونا وائرس دنیا کے 200 ممالک پر حملہ کرچکا ہے۔اس وقت پاکستان کی صورتحال دنیا کے دیگر ممالک سے بہتر ہے یہاں پر مریضوں کی تعداد اور اموات کی شرح کم ہے،محدود وسائل میں رہتے ہوئے یہاں کے اسپتالوں میں موجود ڈاکٹر اور طبی عملہ بہترین کارنامہ سرانجام دے رہے ہیں اور صورتحال پر قابو پانے کیلئے کوششیں جاری ہیں۔یہ بھی خوش آئند بات ہے کہ کورونا وائرس سے متاثرہ مریضوں کی طبیعت بھی بہتر ہورہی ہے۔ دوسری جانب وفاقی اور صوبائی حکومتیں بھی اس وائرس کی روک تھام کے حوالے سے اسپتالوں میں سہولیات فراہم کرنے کیلئے اقدامات اٹھارہی ہیں اورساتھ ہی لاک ڈاؤن سے پریشان غریب اور مستحق افراد کیلئے ریلیف پیکج کا اعلان کیا گیا ہے تاکہ ان کی مشکلات میں کمی آئے۔